کراچی(این این آئی) شہر قائد میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور اووربلنگ نے شہریوں کے صبر کا پیمانہ لبریز کردیا ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے سرجانی ٹائون آئی بی سی پر اووربلنگ سے پریشان عوام نے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا،
اسی دوران شرپسند عناصر نے آئی بی سی میں دھاوا بولتے ہوئے آفس میں توڑ پھوڑ کردی اور بل جلاڈالے۔توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی کے بعد شرپسند عناصر نے عمارت کو آگ لگادی،جس کے باعث عملہ محبوس ہوگیا۔واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری اور فائر بریگیڈ حکام جائے وقوعہ پر پہنچے اور انہوں نے بلڈنگ میں پھنسے اسٹاف اور صارفین کو باہرنکالا، بلڈنگ میں دھوِاں بھرنیکیباعث اندرپھنسیبیشترافراد کی حالت خراب ہوگئی۔ایسی ہی صورت حال شاہ فیصل کالونی میں بھی رونما ہوئی جہاں مشتعل افراد نے کے الیکٹرک آفس پر دھاوا بول دیا، مظاہرین کی جانب سے توڑ پھوڑ بھی کی گئی۔صارفین نے کہاکہ کے الیکٹرک گھنٹوں لوڈشیڈنگ کے باوجود ہزاروں کیبل بھیجتی ہے، مہنگائی کے اس دوران میں بچوں کو کھانا کھلائیں یا بھاری بھر کم بل ادا کرے۔ادھر کے الیکٹرک ترجمان رانا عمران نے کہا کہ تنصیبات پر حملہ کرنے والے عناصر کے ساتھ آہنی طریقے سے نمٹیں گے۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے جو ریلیف کاپیکج دیاہے اس کو اپنے صارفین تک پہنچارہے ہیں، کچھ علاقوں میں ناخوشگوار واقعات رونما ہوئے،ہماراعملہ محفوظ ہے تاہم کچھ دفاتراحتجاج کے باعث بند کرنا پڑ رہے ہیں۔
کے الیکٹرک نے دفاتر پر حملہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے حملوں آوروں کے خلاف مقدمات درج کروا دیئے۔ترجمان کے الیکٹرک نے کہاکہ کے الیکٹرک کے دفاتر کو نشانہ بنانے کی سختی سے مذمت کرتے ہیں احتجاج کے نام پر کے الیکٹرک کے دفاتر پر چڑھائی، ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔ترجمان نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں کے سلسلے میں تمام بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی طرح حکومتی و ریگولیٹری کے احکامات پر عملدرآمد کے پابند ہیں
حکومت پاکستان کے اعلان کے مطابق ایف سی اے ریلیف مطلوبہ صارفین تک پہنچانے کے لیے تمام وسائل بروئیکار لائے جا رہے ہیں۔ترجمان کے مطابق کسٹمر کیئر سینٹرز کو اوقات کار میں اضافہ کیا جبکہ کسٹمر کئیر سینٹرز جمعہ ،ہفتہ اور اتوار کو بھی کھلے رہے تاہم سٹاف و املاک پر حملوں کی وجہ سے کسٹمر کیئر سینٹرز بند ہونے سے مطلوبہ خدمات نا ملنے پر نقصان مقامی آبادی کو ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کی طرف سے ایف سی اے میں مزید احکامات موصول ہوئے تو فوری عملدرآمد کریں گے تاہم شرپسند عناصر کے ساتھ آئینی ہاتھوں سے نمٹے گے، 8 ایف آئی آر کا انداراج بھی کیا جا چکا ہے۔