لوئر کوہستان (این این آئی)لوئرکوہستان میں سیلابی ریلے سے شاہراہ قراقرم پر قائم اہم کیہال پل کو خطرہ لاحق ہوگیا، تحصیل پٹن اور داسو کے درمیان پل کیدونوں پلرزکی بنیادیں کھوکھلی ہو چکی ہیں، پل ٹوٹنے کی صورت میں اسلام آباد اور گلگت کا زمینی رابطہ منقطع ہو جائیگا،
اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر کوہستان نے بتایا کہ پل کی جلد مرمت کے لیے نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کو خط لکھ رہے ہیں۔دوسری جانب موٹر ویایم ون پر برہان تا پشاور، قومی شاہراہ پر ازاخیل اور نوشہرہ کے درمیان، بلوچستان میں قلات سے پشین یارو، سندھ میں کنڈیارو، مورو، سکرنڈ اور مٹیاری کے قریب اور نیشنل ہائی وے پر حب سے بیلہ تک سیلاب کا خدشہ ہے۔موٹر ویپولیس نے سیلاب کی صورتحال پر الرٹ جاری کر دیا ہے، ساتھ ہی سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں سفر سیگریز کی ہدایت جاری کردی گئی ہیں۔موٹر وے پولیس نے سفر سے پہلے پولیس ہیلپ لائن سے معلومات حاصل کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔ دوسری جانب وزیراعلی خیبر پختونخوا کی ہدایت پر کالام میں پھنسے لوگوں کو نکالنے کے لیے ہیلی کاپٹر سروس شروع کردی گئی، حکومت نے ریسکیو آپریشن کے لیے مزید دو ہیلی کاپٹر مانگ لیے بارشوں اور سیلاب کے باعث خیبر پختونخوا کے علاقہ کالام میں سیاح پھنس گئے۔ راستے بند ہونے کے باعث پھنسے سیاحوں کو نکالنے کے لیے امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا تھا۔وزیراعلی خیبر پختونخوا نے سیاحوں کو نکالنے کے لیے سرکاری ہیلی کاپٹر فراہم کردیاہے۔ ہیلی کاپٹر مقامی لوگوں کے لیے امدادی سامان لے کر کالام پہنچا،
اور وہاں سے سیاحوں کو نکالنے کا سلسلہ شروع کر دیا، 35 سے زائد خواتین اور بچوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے ریسکیو کیا گیا۔اسی حوالے سے ڈپٹی کمشنر سوات جنید خان نے کہا ہے کہ کالام، اتروڑ اور ملحقہ علاقوں سے سیاحوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے نکالنے کا کام شروع کر دیا گیا۔ اسی طرح کمراٹ میں پھنسے سیاحوں کو نکالنے کے لیے ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن نے ریسکیو آپریشن کیا گیا۔