ہفتہ‬‮ ، 19 جولائی‬‮ 2025 

غیر یقینی صورتحال کے باوجود مزید غیر ملکی آٹو کمپنیاں پاکستان میں قسمت آزمانے کو تیارہوگئیں

datetime 24  اگست‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان میں غیر یقینی سیاسی اور معاشی صورتحال کے باوجود غیر ملکی آٹو کمپنیاں آئندہ 2 برسوں میں مقامی طور پر اسمبل شدہ گاڑیاں ڈیڈ لائن کے اندر اندر متعارف کروانے کیلئے کوشاں ہیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق سازگار انجینئرنگ ورکس لمیٹڈ (ایس ای ڈبلیو ایل) نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو ایک ریگولیٹری فائلنگ میں مطلع کیا کہ کمپنی نے ٹرائل مکمل کر لیا ہے

اور رواں ماہ پہلی مقامی طور پر اسمبل شدہ ’ہیول‘ گاڑی متعارف کرائے گی جوکہ ایک معروف چینی ایس یو وی ہے۔ایس ای ڈبلیو ایل نے کہا کہ پلانٹ کی پیداواری صلاحیت سالانہ 24 ہزار گاڑیاں یا ایک دن میں 80 یونٹ فی شفٹ ہے۔دریں اثنا آٹو انڈسٹری ڈویلپمنٹ اینڈ ایکسپورٹ کمیٹی (اے آئی ڈی ای سی) نے 16 اگست کو اسلام آباد میں ہونے والے اپنے دوسرے اجلاس میں 2 پراجیکٹس یعنی پریمیئر موٹرز لمیٹڈ (پی ایم ایل) اور ایم جی جے ڈبلیو آٹو پارک (پرائیویٹ) لمیٹڈ پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جو کہ بالترتیب جرمن اور چینی گاڑیاں لانچ کررہے ہیں۔وزارت صنعت و پیداوار نے ایم جی جے ڈبلیو آٹو پارک (پرائیویٹ) لمیٹڈ کو یکم جنوری 2019 کو آٹو موٹیو ڈویلپمنٹ پالیسی (اے ڈی پی) 21-2016 کے تحت گرین فیلڈ کا درجہ دیا تھا اور وزارت کے ساتھ معاہدے کے مطابق 15 اپریل 2023 یعنی معاہدے پر دستخط کی تاریخ سے 2 سال کی مدت تک مینوفیکچرنگ سہولت کو مکمل کیا جانا ہے۔ایم جی نے 21 جولائی کو حکومت سے مینوفیکچرنگ سرٹیفکیٹ جاری کرنے اور مکمل طور پر تیار کٹس کا کوٹہ (مینوفیکچرنگ سہولیات کی تکمیل سے پہلے درآمدی اجزا کی فہرستیں) اپ لوڈ کرنے کو کہا۔ایم جی کے ایک نمائندے نے بتایا کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو مستقبل میں استعمال کے لیے مکمل طور پر تیار کٹس کا آرڈر دینے کے لیے مینوفیکچرنگ سرٹیفکیٹ درکار ہے تاہم اجلاس میں موجود پاکستان کی کچھ پرانی آٹو کمپنیوں نے اس بات پر زور دیا کہ انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ (ای ڈی بی) نامکمل مینوفیکچرنگ سہولت کو مینوفیکچرنگ سرٹیفکیٹ جاری نہیں کر سکتا۔اے آئی ڈی ای سی کے اجلاس میں سفارش کی گئی کہ منصوبے کے مطابق مینوفیکچرنگ سہولیات کی تکمیل کے بعد ایم جی کو مینوفیکچرنگ سرٹیفکیٹ جاری کیا جائے۔اجلاس میں سفارش بھی دی گئی کہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھانے کے لیے کمپنی کو یقین دہانی کا خط جاری کیا جائے۔

ایم جی آٹو پارک کو مشورہ دیا گیا کہ وہ پارٹ کیٹلاگس اور درآمدی اجزا کی فہرست ضروری تصدیق کے لیے ای ڈی بی کو جمع کرائے اور مینوفیکچرنگ سہولت کی تکمیل کے مطابق درآمدات کا شیڈول بنائے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ایم جی کی پینٹ شاپ میں نمایاں سرمایہ کاری کی گئی ہے اور آلات کی تنصیب کا کام شروع کر دیا گیا ہے، ایم جی کی جانب سے پلانٹ کی تنصیب/تکمیل کی تاریخ 30 نومبر 2022 دی گئی

تاہم اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ کام میں تیزی لائی جا سکتی ہے۔پی ایم ایل نے جرمن کار ساز کمپنی ووکس ویگن کے ساتھ پاکستان میں اپنی گاڑیاں تیار کرنے کا معاہدہ کیا تھا، تاہم پی ایم ایل کی مکمل طور پر تیار کٹس کی مینوفیکچرنگ کورونا اور مختلف ممالک میں اس کے سبب لاک ڈاؤن کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوئی، پی ایم ایل نے پہلے ہی اس مسئلے سے بورڈ آف انوسٹمنٹ (بی او آئی) کو

ان وجوہات کے سبب منصوبے میں تاخیر سے آگاہ کر دیا تھا۔ای ڈی بی کے عہدیدار نے اجلاس کو بتایا کہ اس سے قبل مقامی سطح پر تیاری کے لیے 2 گاڑیوں کی منظوری دی گئی تھی لیکن بعد میں پی ایم ایل نے 30 جون 2021 سے پہلے ووکس ویگن کے ساتھ ایک معاہدے کے تحت ایک نیا منصوبہ پیش کیا تھا جس میں بی او ا?ئی کے ذریعے اسکوڈا اور وی ڈبلیو کی ایس یو وی سے پہلے سے منظور شدہ ویریئنٹس کو تبدیل کیا گیا تھا۔

عہدیدار نے کہا کہ پی ایم ایل کی درخواست ہے کہ ان کے معاہدے میں مارچ 2024 تک یعنی پلانٹ کی تکمیل کی تاریخ تک توسیع کی اجازت دی جائے، پی ایم ایل کے نمائندے نے اجلاس کو بتایا کہ 2 ماڈلز کی درخواست کی جا رہی ہے کیونکہ پرانے ماڈلز بند ہو چکے ہیں۔کمپنی نے سول ورکس کا 90 فیصد کام مکمل کر لیا ہے جبکہ ای ڈی بی کی ٹیم نے سائٹ کی تعمیر کا مشاہدہ کیا،

انہوں نے عزم کیا کہ یہ تعمیرات مارچ 2024 تک مکمل ہو جائیں گی۔اکتوبر 2021 میں جاری کردہ ایک میڈیا بیان کے مطابق پریمیئر پلانٹ بلوچستان کے علاقے حب میں واقع ہے جس کی صلاحیت 30 ہزار یونٹس ماہانہ ہے، پلانٹ کی تعمیر جولائی 2021 میں شروع ہوئی تھی۔ای ڈی بی کے عہدیدار نے اجلاس کو بتایا کہ جرمن سفارت خانے اور وزیر اعظم آفس نے بھی پریمیئر موٹر کی درخواست پر

غور کرنے اور پاکستان میں مقامی مینوفیکچرنگ اور غیر ملکی سرمایہ کاری کی حمایت کرنے کی درخواست کی۔بعدازاں اے آئی ڈی ای سی نے پی ایم ایل کی درخواست کی توثیق کی کہ وہ اپنی مینوفیکچرنگ سہولیات کو مارچ 2024 تک مکمل کرنے کی آخری تاریخ میں توسیع کر دیں اور پرنسپل کی جانب سے منظور شدہ ایس یو ویز سے پہلے سے منظور شدہ ویریئنٹس کو تبدیل کر دیا جائے۔

کئی دہائیوں تک 3 بڑے جاپانی اسمبلرز کے زیر تسلط رہنے والی مارکیٹ میں، اے ڈی پی 21-2016 نے کوریائی اور چینی اسمبلرز کے لیے راہ ہموار کی ہے جنہوں نے نئی ملازمتیں پیدا کرنے کے علاوہ اس شعبے میں تقریباً ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کو راغب کیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…