کراچی(این این آئی)محکمہ پولیس کا برطرف شدہ کروڑ پتی سپاہی شہزاد عباسی نے اپنے مخالفین پر ظلم کی انتہا کردی ملازمت سے برطرفی کے باوجود پولیس کارڈ کا استعمال کرکے لوگوں کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کرواتا ہے اور بعد ازاں بھاری رقم
لے کر جان چھوڑتا ہے اس کے اس فعل میں پولیس کے بعض اہلکار بھی شامل ہیں ۔ دو سال قبل بیوی کو گھر سے نکال دیا اور اب بیوی کے ذاتی مکان پر قبضہ کرنا چاہتا ہے اس مقصد کے لیے سابقہ بیوی حسینہ بی بی کو ڈرانے اور مجبور کرنے کے لئے اپنا سابقہ سالے ذیشان پر بھی جھوٹا مقدمہ درج کروادیا جوکہ ڈسٹرکٹ سائوتھ کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت میں زیر سماعت ہے حال ہی میں اپنے سالے کو مزید پریشان کرنے اور حراساں کرنے کی غرض سے ایک جھوٹی درخواست تھانہ کلفٹن میں جمع کروادی اس صورتِ حال کی پیش نظر شہزاد عباسی کی سابقہ بیوی اسکے بھائی ، والد اوردیگر اہلِ خانہ کو اس سے جان کا خطرہ ہے کیونکہ شہزاد عباسی کی جانب سے جھوٹے مقدمات درج کروانے کا سلسلہ جاری ہے وہ اب تک مختلف افراد کے خلاف ایک درجن سے زائد مقدمات درج کرواچکا ہے جن میں 23اپریل 2022کو ذیشان کے خلاف تھانہ ڈیفنس میں کرائم نمبر 27/2022جبکہ اسی تھانے میں 3اکتوبر 2019کو جنید نامی نوجوان کے خلاف کرائم نمبر 618/2019زیر دفعہ 489/Fدرج کروایا جبکہ جاوید نامی شخص کے خلاف یکے بعد دیگرے دو مقدمات درج کرواچکا ہے جن میں کرائم نمبر 194/2020زیر دفعہ
489/Fاور تھانہ فرنٹیئر میں بھی کرائم نمبر 203/2018زیر دفعہ 420/468/471کے تحت مقدمات درج کرواچکا ہے دیگر مقدمات کی تفصیلات کا کھوج لگایا جارہا ہے ۔ واضح رہے کہ شہزاد عباسی گارڈن پولیس ہیڈ کوارٹر میں تعینات تھا اس کا طریقہ واردات یہ ہے کہ کراچی کے مارکیٹوں میں دکانداروں کو لاکھوں روپے کے چاول ادھار دیگر ان سے کہتا ہے چاول فروخت ہونے کے بعد پیسے دینا
بعد ازاں ان سے ضمانت کے طورپر چیکس حاصل کرلیتا ہے اور جب دکاندار چاول فروخت کرکے اپنا قرض اتارتے رہتے ہیں تو یہ انکے چیکس واپس نہیں کرتا اور ان میں سے اگر کوئی دکاندار اپنا چیک واپس مانگتا ہے تو اس کا چیک بائونس کرواکر زیر دفعہ 489/Fمقدمہ درج کرواکر جیل کسٹڈی کروادیتا ہے ۔ شہزاد عباسی کی سابقہ بیوی حسینہ بی بی نے اسکے خلاف ملیر کے فیملی کورٹ میں مقدمہ نمبر
28/2021داخل کیا تھا عدالت نے اس مقدمے کا فیصلہ مورخہ3نومبر 2021کو سنا دیا جوکہ ایکس پارٹی ہوگیا لیکن شہزاد عباسی اسکے بعد عدالت میں حاضر ہی نہیں ہوا ۔اور عدالت کا فیصلہ ہوا میں معلق ہوکر رہ گیا ہے شہزاد عباسی عدالتی فیصلے کو بھی نہیںمانتا ۔ علاوہ ازیں شہزاد عباسی کی دھمکیوں سے تنگ آکر اسکی سابقہ بیوی حسینہ بی بی نے کرائم نمبر 55/2022زیر دفعہ 504/506تھانہ شرافی
گوٹھ میں درج کروایا تھا جوکہ جوڈیشل مجسٹریٹ Xکی عدالت میں زیر سماعت ہے مگر شہزاد عباسی اس مقدمے کا بھی سامنا نہیںکر رہا اس کا کہنا ہے کہ جب اسکی مرضی ہوگی تب وہ عدالت کا سامنا کریگا ۔شہزاد عباسی کے سسر سلطان ارشاد کے مطابق شہزاد عباسی بے شمار افراد کو پکڑ کر گھر لاتا رہا ہے اور اس پر تشدد کرکے مال بٹورتا ہے یاد رہے کہ شہزاد عباسی محکمہ پولیس میں ہونے کا بھرپور فائدہ
اٹھاتا رہا ہے شہزاد عباسی کا کہنا ہے کہ اسکے ہاتھ بہت لمبے ہیں اس کا کوئی کچھ نہیں بگاڑسکتا شہزاد عباسی کا دعویٰ ہے کہ وہ بہت جلد اپنی پولیس کی نوکری بحال کروالے گا۔ دریں اثناء سائبان انٹرنیشنل ویلفیئر آرگنائزیشن کے جنرل سیکریٹری حیدر علی حیدر نے اپنے بیان میں وزیر اعلیٰ سندھ ، آئی جی سندھ ، اور ایڈیشنل آئی جی سندھ سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ شہزاد عباسی کے خلاف سخت کاروائی کی جائے اور کراچی کے تمام تھانوں کو سرکلر جاری کیاجائے کہ شہزاد عباسی کے کہنے پر کسی شہری کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج نہ کیا جائے انھوں نے مزید کہا کہ شہزاد عباسی کو برطرفی کے باوجود پولیس کارڈ کے استعمال سے روکا جائے ۔