منگل‬‮ ، 01 اپریل‬‮ 2025 

مغرب میدان جنگ میں روس کو شکست دینا چاہتا ہے تو کوشش کرکے دیکھ لے،پیوٹن کا چیلنج

datetime 8  جولائی  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ماسکو (این این آئی)صدر ولادیمیر پیوٹن نے مغربی ممالک اور کیف کو امن مذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے حملے مزید تیز کرنے کی دھمکی دی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ تنازعہ جتنا طویل ہو گا، یوکرین میں امن معاہدے کے امکانات بھی اتنے ہی معدوم ہوتے جائیں گے۔

روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے مغربی ممالک کو چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ان میں دم ہے تو وہ میدان جنگ میں روس کو شکست دینے کی کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین میں ماسکو کی مداخلت نے کثیرالجہتی دنیا کی جانب ایک نئی تبدیلی کی نشاندہی کی ہے۔پوٹن نے یوکرین میں جنگ کے حوالے سے کہا کہ روس نے تو بمشکل ابھی شروعات ہی کی ہے اور انہوں نے مغرب کو چیلنج کیا کہ ہو سکے تو جنگ میں وہ شکست دینے کی کوشش کریں۔ تاہم اس کے ساتھ ہی روسی رہنما نے اس بات پر بھی اصرار کیا کہ ماسکو اب بھی امن مذاکرات کے لیے تیار ہے۔یوکرین پر ماسکو کے حملے کے چار ماہ سے زیادہ عرصہ گزر جانے کے بعد گزشتہ روز روسی صدر نے پارلیمانی لیڈروں کے سامنے سخت لہجے میں خطاب کرتے ہوئے کہاکہ تنازعہ جتنا طویل ہوتا جائے گا، کسی بھی مذاکرات کے امکانات بھی اتنے ہی معدوم ہوتے جائیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا،ہم نے آج یہ سنا ہے کہ وہ ہمیں میدان جنگ میں شکست دینا چاہتے ہیں۔ تو آپ کیا کہہ سکتے ہیں؟ انہیں کوشش کر لنے دو۔انہوں نے کہاکہ ہم نے کئی بار سنا ہے کہ مغرب یوکرین میں ہمیں آخری حد تک لڑانا چاہتا ہے۔ یوکرائنی عوام کے لیے تو یہ ایک المیہ ہے، تاہم ایسا لگتا ہے کہ سب کچھ اسی جانب ہی بڑھ رہا ہے۔روسی صدر نے مغرب پر یہ الزام بھی عائد کیا کہ مغربی ممالک پابندیوں کے ذریعے روسی معیشت کو نقصان پہنچا کر اور یوکرین کو

جدید ہتھیاروں کی فراہمی میں اضافہ کر کے اس کے خلاف پراکسی جنگ چھیڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔تاہم انہوں نے کہا کہ روس جنگ کے معاملے میں پیش قدمی کر رہا ہے اور اب بھی مذاکرات کے امکانات روشن ہیں۔ ان کا کہنا تھا،ہر کسی کو معلوم ہونا چاہیے کہ، مجموعی طور پر، ہم نے ابھی تک سنجیدگی سے کچھ بھی شروع نہیں کیا ہے۔اس کے ساتھ ہی ہم امن مذاکرات کو مسترد بھی نہیں کرتے ہیں۔ لیکن جو لوگ انہیں مسترد کر رہے ہیں انہیں یہ معلوم ہونا چاہیے کہ یہ جتنا ہی طویل ہوتا جائے گا،

ان کے لیے ہمارے ساتھ مذاکرات کرنا اتنا ہی مشکل بھی ہو جائے گا۔انڈونیشیا کے شہر بالی میں آج سے جی 20 اجلاس شروع ہو رہا ہے اور اس موقع پر رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں انڈونیشیا نے یوکرین میں جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔انڈونیشیا کے وزیر خارجہ ریٹنو مرصودی نے کہاکہ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم جنگ کو جلد از جلد ختم کریں اور اپنے اختلافات کو میدان جنگ کے بجائے مذاکرات کی میز پر حل کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ جی 20 کے میزبان کے لیے یہ ضروری ہے کہ ایک ایسا ماحول پیدا کیا جائے جو ہر کسی کے لیے آرام دہ ہو۔انہوں نے یوکرین پر روسی حملے کے آغاز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے جب، 24 فروری کے بعددنیا کے تمام بڑے رہنما ایک کمرے میں ایک ساتھ بیٹھے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…