کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی سے لاپتہ ہوکر پنجاب میں پسند کی شادی کرنے والی دعا زہرا کو عمر کے تعین کے لئے 10 رکنی میڈیکل بورڈ کے سامنے پیش کردیا گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق دعا زہرا کے مختلف ٹیسٹ اورایکسرے کئے جائیں گے اورپیدائشی سرٹیفیکیٹ سمیت دیگر
دستاویزات بھی چیک کی جائیں گی۔دعا زہرا کی عمر کے تعین کے لئے محکمہ صحت سندھ نے ماہرڈاکٹرز پرمشتمل 10 رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دیا ہے جس کی سربراہی ڈاؤ میڈیکل کی پرنسپل پروفیسر صبا سہیل کررہی ہیں۔سندھ پولیس نے دعا زہرا کو آج میڈیکل کے لئے لاہورسے کراچی منتقل کیا تھا۔ کراچی کی عدالت نے 25 جون کو دعا زہرا کے مبینہ اغوا کے مقدمے میں عمر کے تعین کے لئے میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا حکم دیا تھا۔دوسری جانب کراچی سٹی کورٹ میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی کی عدالت نے دعا زہرا کے مبینہ اغوا کیس میں والد مہدی کاظمی کی تفتیشی افسر تبدیل کرنے کی درخواست پر فیصلہ سنادیا۔ عدالت نے مہدی کاظمی کی درخواست مسترد کردی۔ عدالت نے فیصلے میں کہا کہ تفتیشی افسر کی سی کلاس رپورٹ ابھی منظور نہیں کی گئی۔ تفتیش کے اس موڑ پر تفتیشی افسر کو تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔علاوہ ازیں ایک رپورٹ کے مطابق لاہور میں پسند کی شادی کرنے والی کراچی کی لڑکی دعا زہرا کے مقدمہ اغوا، اس کی پنجاب میں تلاش، بازیابی، عدالت میں پیشیوں اور میڈیکل کرانے کے سلسلے میں سندھ پولیس کے اب تک 30 لاکھ روپے کے اخراجات آچکے ہیں اور یہ سلسلہ ابھی جاری ہے۔