اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللّٰہ نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ق) کے رہنما مونس الٰہی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس عمران خان کا گفٹ ہے،مونس الٰہی مقدمے پر ناراضگی کا اظہار نہ کریں، مونس الٰہی کو نوٹس جاری کریں گے، اگر یہ پیسہ ان کا ہے تو ثابت کریں، نوٹس نہیں ملا تو موصول ہوجائے گا۔ ایک انٹرویومیں رانا ثنا ء اللّٰہ نے کہا کہ عمران خان کے دور میں مونس الٰہی کی
گرفتاری کا فیصلہ ہوا تھا، یہ انکوائری ان کے دور میں مکمل ہوئی تھی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے پچھلی حکومت میں تیار فائل پر کارروائی شروع کی، یہ ساری انکوائری عمران خان نے ان کے خلاف مکمل کروا کر فائل رکھی ہوئی تھی۔رانا ثنا اللّٰہ نے کہا کہ اس وقت مونس الٰہی کی گرفتاری کا بھی فیصلہ ہوا تھا، مونس الہٰی نے یہ بات پرویز الٰہی کی موجودگی میں خود بتائی تھی۔انہوں نے کہا کہ مونس الٰہی کو نوٹس جاری کریں گے، اگر یہ پیسہ ان کا ہے تو ثابت کریں، انہیں نوٹس نہیں ملا تو موصول ہوجائے گا۔ انہوںنے کہاکہ مونس الٰہی نے ایک نجی کمپنی بنائی، جس نے سارے شیئر خریدے، انہیں باعزت طریقے سے بیٹھا کر کاغذات دکھائے جائیں گے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ اس کیس میں 2 افراد نواز بھٹی اور مظہر کو گرفتار کیا گیا ہے، یہ غیر قانونی طریقے سے حاصل کیا گیا پیسہ ہے۔انہوں نے کہا کہ رحیم یار خان کی شوگر ملر نواز بھٹی اور مظہر کے نام پر خریدی گئی، چوہدریوں نے 72 کروڑ کی سرمایہ کاری کی ہے اور رحیم یار خان کی شوگر مل خریدی۔
انہوں نے کہاکہ نواز بھٹی اور مظہر حسین ثابت کریں کہ 72 کروڑ ان کے ہیں، یہ کرپٹ پیسہ ہے اور یہ منی لانڈرنگ ہے، یہ ثابت کردیں اس حوالے سے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر ثابت ہوتا ہے کہ اس کے پیچھے چوہدری صاحبان تھے تو مونس کو گلہ نہیں کرنا چاہیے، اگر کچھ ثابت ہوتا ہے تو گرفتاری ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ کسی جگہ پر کوئی چھاپہ نہیں پڑیگا، مونس آئیں انہیں باعزت طریقے سے بٹھایا جائیگا، ساری دستاویزات رکھی جائیں گی، انہیں پورا موقع دیا جائے گا ۔خیال رہے کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے سابق وفاقی وزیر مونس الہیٰ کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔ایف آئی اے لاہور نے مونس الٰہی کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا ہے۔مونس الٰہی کے خلاف درج ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ اْن کے خلاف منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت کارروائی کا آغاز 2 سال قبل ہوا۔