اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی ) اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہی کا کہنا ہے کہ آج بجٹ پیش کرنے کی اجازت دیں گے تاہم بجٹ پاس نہ ہونے کی صورت میں شہباز حکومت فارغ ہو جائے گی۔تفصیلات کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہی کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ
پنجاب اسمبلی رول210کےتحت کسی غیر شخص کواسمبلی میں بیٹھنےکی اجازت نہیں، کسی ایڈوائزرکو قومی اسمبلی میں بیٹھنے کی اجازت ہے مگر پنجاب اسمبلی میں نہیں۔نجی ٹی وی اے آروائی کے مطابق پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ عطا تارڑ کو آئین کے مطابق اسمبلی سے باہر جانے کو کہا، اسپیکر کے پاس اختیار ہے بدنظامی پیدا کرنے پر وہ کسی کوبھی باہرنکال سکتےہیں اور وہ اسمبلی حدود کے اندر بھی داخلے سے روک سکتا ہے۔اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ آج بجٹ پیش کرنے کی اجازت دیں گے، بجٹ پاس کیسے کرائیں گے ان کے پاس ممبرز پورے نہیں، بجٹ پاس نہ ہونے کی صورت میں حکومت فارغ ہو جائے گی۔گذشتہ روز اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہیٰ نے حمزہ شہباز حکومت کو وارننگ دی تھی کہ چیف سیکریٹری اور آئی جی ایوان میں پیش ہوں گے تو بجٹ پیش ہوگا۔پرویز الہیٰ کا کہنا تھا کہ کیسے ہوسکتا ہے کہ چیف سیکریٹری اور آئی جی وزیراعلیٰ کی بات نہیں مان رہے، دونوں کے مہندی لگی ہے۔ یا پردے میں رکھا جو غائب ہیں، یہ کیا ماجرہ ہے،حکومت کیا کر رہی ہے۔دوسری جانب مسلم لیگ ن کے رہنما و صوبائی وزیر عطا اللہ تارڑ پنجاب اسمبلی پہنچ گئے۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں آئین کے مطابق ایوان میں بیٹھ سکتا ہوں،
پہلے بھی ایسی مثالیں ملتی رہی ہیں۔عطا اللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی کی ضد تھی، اس لیے اسمبلی سے باہر آ گیاتھا
۔انہوں نے کہا کہ میں 12 کروڑ عوام کے بجٹ میں خلل نہیں ڈالنا چاہتا، ہم مقدمات پر کوئی کمپرومائز نہیں کریں گے۔عطا اللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ صحافیوں کے ساتھ زیادتی کی جا رہی ہے
، ہم بھی یہی چاہتے ہیں کہ میڈیا کو اندر جانے دیا جائے۔انہوں نے کہا ہے کہ انہوں نے بڑی شرارتیں کیں، ہم نے بھی بڑی شرارتیں دیکھی ہیں، مگر ہم بلیک میل بالکل نہیں ہوں گے
۔ن لیگی رہنما نے یہ بھی کہا کہ ان لوگوں نے اپنی مرضی کے 600 افراد کو بھرتی کیا ہوا ہے اور اسمبلی کو ذاتی کمپنی بنا رکھا ہے۔