سرینگر(این این آئی) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںایک وکیل نے سرینگر کی ایک عدالت میں درخواست دائر کی ہے جس میں پیغمبر اسلام حضرت محمد ۖ کے بارے میںگستاخانہ بیانات دینے پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنمائوں نوپور شرما اور نوین کمار جندل کے علاوہ دیگر دوافراد کے خلاف کارروائی کی استدعا کی گئی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ایڈوکیٹ محمد اشرف بٹ نے سرینگر کے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں دی گئی درخواست میں بی جے پی رہنمائوں کے خلاف مجرمانہ سازش سمیت مختلف جرائم کے ارتکاب اور مذہب کی بنیاد پر مختلف گروپوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے پر کارروائی کا مطالبہ کیا۔درخواست گزارنے ملوث افراد کے خلاف کارروائی کے لیے ہدایات طلب کی ہیں جن میں نویکا کمار ، ایڈیٹر” ٹائمز نو” اور بینیٹ ، کولمین اینڈ کمپنی لمیٹڈ کی کمپلائنس آفیسر کرتیما ماراوور بھی شامل ہیں ۔ درخواست گزارنے کہا کہ 26مئی 2022کو نویکا کمار نے قومی ٹیلی ویژن پر مسلم کمیونٹی کے خلاف نفرت پھیلانے اور اسے بدنام کرنے کے ارادے سے ایک ٹی وی مباحثہ ”دی گیانواپی فائلز”نشر کیا۔ یہ مباحثہ یک طرفہ اور متعصبانہ تھا اور صحافت اور نیوز براڈکاسٹنگ ڈیجیٹل سٹینڈرڈ اتھارٹی کے وضع کردہ بنیادی اصولوںکی خلاف ورزی تھا جہاں میزبان نوپور شرما کے لیے مکمل طور پر مددگار اور معاون بنا ہوا تھا۔ درخواست گزارکا موقف ہے کہ جہاں نوپور شرما نے پیغمبر اسلامۖکے بارے میں اشتعال انگیز اور توہین آمیز گفتگو کی ،
جندل نے اپنے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل سے جان بوجھ کر اسی طرح کے گستاخانہ بیان میں ان کی تائید کی ۔شکایت کنندہ نے کہا کہ نویکا کمار نے پیغمبر اسلام ۖ کے بارے میں دیاگیا
بیان بھارت کے قانون کی خلاف ورزی اور خاص طور پر مسلمانوںپر حملہ ہے ۔شکایت کنندہ نے کہا کہ یہ بیانات نفرت انگیز تقاریر کے مترادف ہیں اور فرقہ وارانہ تشدد کو ہوا دے سکتے ہیں۔