بہاولپور ( آن لائن ) اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور چیف سیکورٹی آفیسر میجر ریٹائرڈ سید اعجاز شاہ نے عدنان ڈھلوں اور جنید رازق ججہ کی جانب سے جاں سے مارنے کی دھمکی پر اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ مجھے اور میری فیملی کو ان جرائم پیشہ عناصر سے شدید خطرہ ہے، یونیورسٹی انتظامیہ، ضلعی انتظامیہ، پولیس میرا ساتھ دیں، ان عناصر کو گرفتار کروانے میں اپنا کردار ادا کریں،
کیا شہر کا سب سے بڑا تعلیمی ادارہ ان غنڈہ گرد عناصر کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا جائے گا؟۔ تفصیلات کے مطابق اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور چیف سیکورٹی آفیسر میجر ریٹائرڈ سید اعجاز شاہ نے کہا ہے کہ میں بہاولپور شہر میں واقع لاتسکا ہوٹل پر اپنی بیوی اور دو بیٹوں کے ہمراہ کھانا کھا رہا تھا کہ جنید رازق ججہ ہمراہ ایک نامعلوم شخص ہوٹل میں داخل ہوئے اور میری طرف اشارہ کرکے باہر نکل گئے ،اس دوران میں نے پولیس کو بذریعہ 15 کال کرکے تمام واقع کا بتایا تو موقع پر ڈولفن فورس کے اہلکار پہنچ گئے،اس سے قبل عدنان ڈھلوں نامی یونیورسٹی سٹوڈنٹ اور جنید رازق ججہ جوکہ یونیورسٹی کا سابقہ سٹوڈنٹ رہ چکا ہے نے مجھے اور میری فیملی کو جان سے مارنے کی دھمکی دے چکے ہیں اور 8 جون کو میرے حقیقی بیٹے کو جان سے مارنے کی کی غرض سے حملہ کرچکے ہیں جس میں میرا بیٹا صارم اعجاز شدید زخمی ہوا تھا اور اس واقعہ کی قانونی چارہ جوئی متعلقہ تھانہ میں کرچکا ہوں اس سب کے باوجود یہ غنڈہ گرد عناصر میرا تعاقب کرتے ہوئے ہوٹل تک ائے اور پولیس کے آنے کے بعد وہاں سے فرار ہوگئے جسکی تمام سی سی ٹی وی فوٹیج میرے پاس موجود ہے اور اس تمام تر واقع سے وائس چانسلر انجنیئر ڈاکٹر اطہر مجبوب صاحب آگاہ ہیں پولیس نے موقع پر جب معلوم کیا تو پتہ چلا کہ 15 سے 20 لوگ بمعہ اسلحہ اور ڈنڈے،
میرے تعاقب میں ٹائم سٹور نامی مارٹ کے باہر موجود تھے جنہوں نے شاید میرے ہوٹل سے کھانا کھانے کے بعد مجھے پر حملہ آور ہونا تھا پولیس کو اتا دیکھ کر وہاں سے فرار ہوگئے.. سارے واقع کی وجہ اعناد 8 جون کو یونیورسٹی بغداد الجدید کیمپس میں پیش آنے والا واقع ہے
جس میں سیکورٹی گاردز نے عدنان دھلوں کی مشکوک گاڑی جوکہ بلیک پیپر اور غیر اخلاقی اسٹیکرز سے آویزاں تھی کو یونیورسٹی میں داخل ہونے سے روکنے کی بنیاد پر ہوئی اور عدنان ڈھلوں نے مجھے میرے دفتر میں آکر سیکورٹی آفیسرز کی موجودگی میں جان سے مارنے کی دھمکی دی جسکی قانونی کارروائی متعلقہ تھانہ میں سرکاری حیثیت میں درج ہوچکی ہے،
مجھے اور میری فیملی کو ان جرائم پیشہ عناصر سے شدید خطرہ ہے میری یونیورسٹی انتظامیہ، ضلعی انتظامیہ، پولیس سول سوسائٹی اور میڈیا کے دوستوں سے یہ اپیل ہے کہ اس معاملے میں میرا ساتھ دیں اور ان عناصر کو گرفتار کروانے میں اپنا کردار ادا کریں
اگر بطور چیف سیکورٹی آفیسر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور یہ لوگ اپنی بدمعاشی اور گنڈہ گردی سے مجھے اور میرے خاندان کو ہراسا ں کرنے اور ڈرانے دھمکانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو کیا شہر کا سب سے بڑا تعلیمی ادارہ ان غنڈہ گرد عناصر کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا جائے گا؟
انشائ اللہ میں اپنا فرض پوری ایمانداری سے سرانجام دیتا رہوں گا اور ایک فوجی ہونے کے ناطے اپنے محاذ سے پیچھے نہیں ہٹوں گا اس نیک مقصد اور فریضے میں کسی قسم کی کوتاہی نہیں کروں گا۔