ریاض (آ ن لائن) سعودی عرب کے جید علما کی کونسل نے بھارتی حکمراں جماعت کے رہنماؤں کی جانب سے نبی آخر الزماں صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخانہ بیانات کی شدید مذمت کی ہے۔ غیر ملکی خبر رسا ں ادارے کے مطابق کونسل آف سینئر اسکالرز کے
جنرل سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی ترجمان کی جانب سے پیغمبر اسلام کی شان میں توہین آمیز بیانات قابل مذمت ہیں۔ علما کی جانب سے مسلمانوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ دنیا میں اپنے قول و عمل سے اس بات کو پھیلائیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو پوری انسانیت کے لیے رحمت بنا کر بھیجا گیا۔سعودی کونسل نے بیان میں اس بات کا اعادہ کیا کہ کسی کو بھی پیغمبر اسلام سے متعلق توہین آمیز کلمات ادا کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ اس سلسلے میں قرآن پاک کی آیات کا حوالہ بھی دیا گیا جن میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بلند مقام اور عظیم کردار کو بیان کیا گیا ہے۔ادھر پاکستان علما ء کونسل نے بھارت کی حکمرانی پارٹی کی ترجمان اور رہنمائوں کی طرف سے رسول اکرم ﷺ کی توہین کیخلاف ایک منظم اور متفقہ لائحہ عمل کیلئے عالم اسلام کے مذہبی و سیاسی قائدین سے رابطوں کا سلسلہ شروع کر دیا ۔ توہین ناموس رسالت کرنے والے گستاخوں کو بھارتی حکومت فوری طور پر گرفتار کرے اور سرکاری سطح پر معافی مانگی جائے ، جمعتہ المبارک 10 جون کو پورے عالم اسلام میں بالخصوص اور پوری دنیا میں بالعموم یوم حرمت رسول ﷺ منایا جائے گا۔ یہ بات چیئرمین پاکستان علما کونسل و سیکرٹری جنرل انٹرنیشنل تعظیم حرمین شریفین کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی ، علامہ عبد الحق مجاہد، مولانا نعمان حاشر، مولانا محمد شفیع قاسمی ، مولانا طاہر عقیل اعوان، مولانا محمد اشفاق پتافی ، مولانا ابو بکر حمید صابری، پروفیسر ڈاکٹر ابو بکر صدیق، مولانا قاسم قاسمی ، مولانا عزیز اکبر قاسمی ، علامہ طاہر الحسن، مولانا اسد اللہ فاروق،
علامہ پیر زبیر عابد، مولانا عبید اللہ گورمانی ، مولانا اسلم صدیقی، مولانا مفتی عبد الستاراور دیگر نے اپنے ایک بیان میں کہی ۔ انہوں نے کہا کہ مشرق وسطی میں بھارت مصنوعات کا بائیکاٹ درست سمت قدم ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ پوری دنیا کے امن پسند اور بین المذاہب
رواداری اور مکالمے پر یقین رکھنے والے افراد اور جماعتیں بھارت کے اس رویے کے خلاف اپنا بھرپور احتجاج ریکارڈ کروائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ توہین ناموس رسالت ، تمام آسمانی مذاہب ، مقدسات کی توہین کو جرم قرار دینے کیلئے حکومت پاکستان کو بھرپور جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے
اور جس طرح ماضی میں اسلامو فوبیا کے معاملے پر پاکستان کی متفقہ قرارداد اقوام متحدہ میں منظور ہوئی ہے اسی طرح توہین مقدسات کے حوالے سے بھی عالمی سطح پر قانون سازی اور اقوام متحدہ سے اسے جرم قرار دینا وقت اور حالات کا تقاضہ ہے ۔
انہوں نے کہا کہ رسول اکرم ﷺ کی ناموس کی توہین کرنے والے دنیا کے امن سے کھیلنا چاہتے ہیں اور تمام مذاہب کے ماننے والوں کو ایسے عناصر کے خلاف فوری طور پر اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ۔
انہوں نے قوم سے اپیل کی کہ وہ بھارتی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کریں اور مشرق وسطی کے ممالک کی طرح پاکستان کے تاجر بھارتی مصنوعات کو تلف کر دیں ۔
انہوں نے کہا کہ مختلف مکاتب فکر کے علما و مشائخ آج بدھ کے روز لاہور میں اہم پریس کانفرنس کے ذریعے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔