اسلام آباد (آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ سے پہلے وفاقی پولیس میں بڑے پیمانے پو تبادلے کر دیئے گئے۔
اس ضمن میں باضابطہ نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا ہے۔ نوٹیفیکیشن کے مطابق ایس ایس پی انوسٹی گیشن سید قرار حسین کا تبادلہ اے آئی جی آپریشنز کردیا گیا ہے ان کے پاس اے آئی جی جنرل کا اضافی چارج بھی ہوگا۔
اسی طرح ڈائریکٹر آپریشنز ڈاکٹر سید مصطفی تنویر کا تبادلہ ایس ایس پی ٹریفک کے طور پرکردیا گیا۔
ایس ایس پی ٹریفک کیپٹن (ر)مظہر اقبال کو ڈائریکٹر آپریشنز (سیف سٹی) اور اے آئی جی انوسٹی گیشن فرحت عباس کاظمی کو ایس ایس پی انوسٹی گیشن تبادلہ کردیا گیا انکے پاس ایس ایس پی لاء اینڈ آرڈر کا اضافی چارج بھی ہوگا۔
دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ صوبہ بہاولپور کی بحالی مسلم لیگ ن کے منشور میں شامل ہے اور بہاولپور اور جنوبی پنجاب صوبوں کی تشکیل کے لیے پنجاب اسمبلی سے دو تہائی اکثریت سے بل پہلے ہی منظور کیا جا چکا ہے۔
یہاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مریم نواز 28 مئی کو یوم تکبیر کے موقع پر بہاولپور میں ایک عظیم الشان عوامی اجتماع سے خطاب کریں گی.
جس دن اس وقت کے وزیراعظم محمد نواز شریف نے چاغی کے مقام پر ایٹمی تجربات کرکے پاکستان کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنایا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ان ایٹمی تجربات کی وجہ سے آج تک کسی دشمن کو پاکستان کو دھمکی دینے کی جرات نہیں ہوئی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری کی گرفتاری کا حکم وفاقی یا صوبائی حکومتوں نے نہیں دیا بلکہ قانون نے اپنی مرضی سے کیا۔
تاہم وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ شیریں مزاری کو ریلیف دینے کے لیے عدالتیں آدھی رات کو کھولی گئیں لیکن دوسری جانب گزشتہ حکومت میں انہیں اور پی ایم ایل این کے دیگر رہنماوں کا نشانہ بنایا گیا لیکن عدالتوں سے کبھی کوئی نرمی نہیں ملی۔
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت عدالتی فیصلوں کا احترام کرتی ہے اور گرفتاری کی جوڈیشل انکوائری کی جائے گی۔ ایک اور سوال کے جواب میں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کے آئی ایم ایف سے معاہدے کی وجہ سے پاکستان کو معاشی بحران کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کے غلط استعمال پر نظر رکھنے کے لیے سائبر کرائم قوانین میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم ایل این سائبر کرائم قوانین لانے کا ارادہ رکھتی ہے. جس سے سوشل میڈیا صارفین کو آزادی ملے گی بلکہ گستاخانہ اور جعلی مواد پر بھی نظر رکھی جائے گی۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان عوامی اجتماعات میں گندی زبان استعمال کر رہے ہیں اور اپنے پیروکاروں کو کھلے عام پارلیمنٹ کے اختلافی ارکان کو بدنام کرنے پر اکسا رہے ہیں۔وزیر داخلہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ سے قانون کے مطابق نمٹا جائے گا اور کسی کو امن و امان خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اس موقع پر وزیر مملکت برائے داخلہ عبدالرحمن کانجو، سابق وفاقی وزیر محمد بلیغ الرحمان، سابق سینیٹر سعود مجید، سابق صوبائی وزیر ملک اقبال چنڑ اور دیگر موجود تھے۔