بدھ‬‮ ، 13 اگست‬‮ 2025 

تحریک انصاف کے لانگ مارچ سے پہلے وفاقی پولیس میں بڑے پیمانے پر تبادلے‎

datetime 22  مئی‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ سے پہلے وفاقی پولیس میں بڑے پیمانے پو تبادلے کر دیئے گئے۔

اس ضمن میں باضابطہ نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا ہے۔ نوٹیفیکیشن کے مطابق ایس ایس پی انوسٹی گیشن سید قرار حسین کا تبادلہ اے آئی جی آپریشنز کردیا گیا ہے ان کے پاس اے آئی جی جنرل کا اضافی چارج بھی ہوگا۔

اسی طرح ڈائریکٹر آپریشنز ڈاکٹر سید مصطفی تنویر کا تبادلہ ایس ایس پی ٹریفک کے طور پرکردیا گیا۔

ایس ایس پی ٹریفک کیپٹن (ر)مظہر اقبال کو ڈائریکٹر آپریشنز (سیف سٹی) اور اے آئی جی انوسٹی گیشن فرحت عباس کاظمی کو ایس ایس پی انوسٹی گیشن تبادلہ کردیا گیا انکے پاس ایس ایس پی لاء اینڈ آرڈر کا اضافی چارج بھی ہوگا۔

دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ صوبہ بہاولپور کی بحالی مسلم لیگ ن کے منشور میں شامل ہے اور بہاولپور اور جنوبی پنجاب صوبوں کی تشکیل کے لیے پنجاب اسمبلی سے دو تہائی اکثریت سے بل پہلے ہی منظور کیا جا چکا ہے۔

یہاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مریم نواز 28 مئی کو یوم تکبیر کے موقع پر بہاولپور میں ایک عظیم الشان عوامی اجتماع سے خطاب کریں گی.

جس دن اس وقت کے وزیراعظم محمد نواز شریف نے چاغی کے مقام پر ایٹمی تجربات کرکے پاکستان کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنایا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ان ایٹمی تجربات کی وجہ سے آج تک کسی دشمن کو پاکستان کو دھمکی دینے کی جرات نہیں ہوئی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری کی گرفتاری کا حکم وفاقی یا صوبائی حکومتوں نے نہیں دیا بلکہ قانون نے اپنی مرضی سے کیا۔

تاہم وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ شیریں مزاری کو ریلیف دینے کے لیے عدالتیں آدھی رات کو کھولی گئیں لیکن دوسری جانب گزشتہ حکومت میں انہیں اور پی ایم ایل این کے دیگر رہنماوں کا نشانہ بنایا گیا لیکن عدالتوں سے کبھی کوئی نرمی نہیں ملی۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت عدالتی فیصلوں کا احترام کرتی ہے اور گرفتاری کی جوڈیشل انکوائری کی جائے گی۔ ایک اور سوال کے جواب میں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کے آئی ایم ایف سے معاہدے کی وجہ سے پاکستان کو معاشی بحران کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کے غلط استعمال پر نظر رکھنے کے لیے سائبر کرائم قوانین میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم ایل این سائبر کرائم قوانین لانے کا ارادہ رکھتی ہے. جس سے سوشل میڈیا صارفین کو آزادی ملے گی بلکہ گستاخانہ اور جعلی مواد پر بھی نظر رکھی جائے گی۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان عوامی اجتماعات میں گندی زبان استعمال کر رہے ہیں اور اپنے پیروکاروں کو کھلے عام پارلیمنٹ کے اختلافی ارکان کو بدنام کرنے پر اکسا رہے ہیں۔وزیر داخلہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ سے قانون کے مطابق نمٹا جائے گا اور کسی کو امن و امان خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اس موقع پر وزیر مملکت برائے داخلہ عبدالرحمن کانجو، سابق وفاقی وزیر محمد بلیغ الرحمان، سابق سینیٹر سعود مجید، سابق صوبائی وزیر ملک اقبال چنڑ اور دیگر موجود تھے۔‎

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بابا جی سرکار کا بیٹا


حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…