اسلام آباد(این این آئی)گدو تھرمل پاور پلانٹ میں گیس ٹربائن کی خرابی کے باعث 40 ارب روپے نقصان کا انکشاف ہوا ہے۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پاور نے وزارت توانائی کو نیب اور ایف آئی اے کو خط لکھ کر ریکوری کرانے کی ہدایت کر دی۔
سیف اللہ ابڑو کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پاور کا اجلاس ہوا جس میں سینیٹر ثنا جمالی، سینیٹر شبلی فراز، سینیٹر سیف اللہ سرور خان نیازی، سینیٹر پرنس احمد عمر احمدزئی، سینیٹر ذیشان خانزادہ، سینیٹر فدا محمد اور وزارت توانائی ، نیپرا سمیت دیگر متعلقہ اداروں کے افسران نے شرکت کی۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ گدو پاور پلانٹ میں گیس ٹربائن کی خرابی سے ملک کو 40 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔ انہوں نے گیس ٹربائن انکوائری رپورٹ پر عملدرآمد نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ وزیر توانائی اور سیکرٹری توانائی کو کمیٹی کو بریفنگ دینی چاہئے تھی۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ رپورٹ کے مطابق سی ای او جینکو کو ہٹا دیا گیا، معطلی کے احکامات کے باوجود سی ای او کمیٹی میں بیٹھا ہے، کمیٹی نے گدو پاور پلانٹ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز اور سی ای او کو فوری ہٹانے کی ہدایت کردی ہے۔