ہنزہ(این این آئی) ششپر گلیشئر پر بننے والے جھیل سے پانی کے اخراج سے سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے، سیلاب سے شاہراہ قراقرم پر واقع پل منہدم ہوگیا ہے جس کی وجہ سے گلگت کا چین سے بھاری ٹریفک کیلئے منقطع ہوچکا ہے،سیلاب ایک گھر سمیت جماعت خانے کی دیوار کے علاوہ ایک واٹر چینل اور پاور ہاؤس کو بہا چکا ہے اور کٹائو کا عمل جاری رہا۔
8 ہزار کیوسک سے زیادہ پانی کا بہاو ہے جوکہ گزشتہ سال 7 ہزار کیوسک سے زیادہ ہے اور مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔ماہرین کے مطابق گلیشئر پر بننے والے جھیل میں لاکھوں کیوبک میٹر پانی موجود ہے اور پانی کا اخراج بڑھ بھی سکتا ہے۔ اگر اسی رفتار سے پانی کا اخراج ہوتا رہا تو تین دنوں میں جھیل سے اخراج مکمل ہوگا۔ مقامی انتظامیہ۔ جی بی ڈی ایم اے۔ سمیت دیگر ادارے چکنا ہیں اور کنٹرول روم قائم کیا جاچکا ہے 24 گھنٹے مانیٹرینگ کا عمل جاری ہے حفاظتی اقدامات کے طور پر تین گھروں کو خالی کرایا گیا ہے اس کے علاوہ خوارک۔ خیمے اور دیگر ضروریات کا بندوبست کردیا گیا ہے۔ڈائریکٹر جنرل گلگت بلتستان ایمرجنسی سروسز ریسکیو 1122فداحسین نے ہنزہ میں شیشپر گلیشئر سے پانی کے زیادہ اخراج اورحسن آباد پل ٹوٹنے کے کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورت حال کے پیش نظر گلگت بلتستان ایمرجنسی سروسز ریسکیو1122ہنزہ کے اہلکاروں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کی ہے جبکہ حسن آباد میں ریسکیو1122کے اہلکاروں کو ایمرجنسی گاڑیوں سمیت پہلے سے ہی تعینات کیا گیا ہے تاکہ بروقت ایمرجنسی سہولیات فراہم کی جاسکیں۔انہوں نے انچارج ریسکیو 1122ہنزہ کو ہدایت کی ہے کہ ضلعی انتظامیہ سے رابطے میں رہا جائے۔سیلابی ریلے کے باعث ضلع ہنزہ کے گاؤں حسن آباد پل کو نقصان پہنچنے کے باعث ہر قسم کی ٹریفک معطل ہوگئی ،چیف سیکرٹری گلگت بلتستان محی الدین احمد وانی نے حسن آباد ہنزہ کا متاثرہ پل اور ٹریفک کی بحالی کے سلسلے میں چیئرمین این ایچ اے اور ایف ڈبلیو اتھارٹی سے رابطہ کیا اور چیئرمین این ایچ اے نے مکمل یقین دہانی کرائی ہے کہ ہنگامی طور پر پل کی بحالی کا کام مکمل کیا جائے گا۔