لاہور(مانیٹرنگ، این این آئی) ن لیگ کے رہنما خواجہ سلمان رفیق اور حافظ نعمان کو لاہور میں فوج کے افسر حارث پر تشدد کے کیس میں گرفتار کر لیا گیا ہے، مدعی مقدمہ کا موقف ہے کہ خواجہ سلمان رفیق اور حافظ نعمان کی ایماء پر پاک فوج کے افسر حارث کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا، دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماخواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ
جھگڑے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر جھوٹی کہانی پھیلائی جا رہی ہے اس لئے حقائق بتانے کیلئے سامنے آنے کا فیصلہ کیا،میں اور حافظ نعمان ایک گاڑی میں جا رہے تھے جبکہ پچھلی گاڑی میں 4 لوگ تھے،فردوس مارکیٹ سگنل پر پچھلی گاڑی پیچھے رہ گئی اوربعد میں فون آیا کہ ہماری گاڑی کا شیشہ توڑ دیا گیا ہے، جو بھی واقعہ ہوا انتہائی نامناسب تھا،حساس ادارے کے افسرحارث سمیت ہر کوئی ہمارے لئے قابل عزت ہے،پولیس کے کہنے پر چاروں افراد کو پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔ حافظ نعمان اور خواجہ عمران نذیر کے ہمراہ تھانہ گارڈن ٹاؤن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ ہم نے ملک چلانا ہے، اداروں پر اعتماد کرنا ہے،ہم ملک بنانے والوں میں سے ہیں،یہ واقعہ قابل مذمت ہے،یہاں آنے کا مقصد ہے کہ ہم نے قانون کا احترام کرنا ہے،ہماری حکومت میں کوئی قانون سے بالاتر نہیں، حساس ادارے کا افسر حارث ہماراچھوٹابھائی ہیں،ہم ان کی خبرگیری کے لئے بھی جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے عدالتوں اور اداروں کی عزت کرنی ہے،قانون اپنا راستہ بنائے گا، پولیس تحقیقات کرے گی،میں قرآن مجید پر ہاتھ رکھ کر کہتا ہوں کہ جو کچھ کہا ہے وہ سچ کہا ہے،سوشل میڈیا والے کچھ بھی کہنے سے پہلے ذرا خیال کر لیا کریں،موبائل لوکیشن سے تحقیقات میں ہماری پوزیشن کا مکمل علم ہو جائے گا،ہمیں ایک سے ڈیڑھ گھنٹے بعد چیزوں کا علم ہونا شروع ہوا۔
حافظ نعمان نے کہا کہ ہم ایسے ملازمین کو اپنے ساتھ نہیں رکھیں گے،ہمیں اس واقعے کا بالکل کوئی علم نہیں تھا،ملزم قانون کی گرفت میں ہیں،میرے گھر میں 15 افراد حافظ قرآن ہیں،سڑک پر ایک حادثہ یا جھگڑا ہوا تھا جس کا ہمیں بعد میں علم ہوا،میرے سٹاف نے بتایا کہ میری گاڑی کی ونڈ سکرین توڑ دی گئی ہے،ہمارے لوگوں نے بھی زیادتی کی، انہیں پولیس کو اطلاع دینی چاہیے تھی،ہم قانون کی خلاف ورزی کا تصور بھی نہیں کر سکتے،ہم دلی رنجیدہ بھی ہیں،اس واقعے پر ہم خود کو قانون سے بالاتر نہیں سمجھتے،ایک پراپیگنڈے کے تحت مسلم لیگ (ن)کو ملوث کرنے کی کوشش کی گئی۔