اسلام آباد(آن لائن، این این آئی)وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے)کے بدنام زمانہ ڈائریکٹر بابر بخت قریشی کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے اور او ایس ڈی بنا کر اسٹیبلشمنٹ رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔پولیس سروس سے تعلق رکھنے والا بابر بخت قریشی پیکا ایکٹ کے تحت لوگوں خاص طور پر صحافیوں کو گرفتار کرنے میں ملوث تھا اور
اسی بابر بخت قریشی نے سینئر صحافی و تجزیہ کار محسن جمیل بیگ پر سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کی ہدایت پر جعلی اور بے بنیاد مقدمہ بنا کر گرفتار کیا تھا اور محسن جمیل بیگ کو تشدد کا نشانہ بنانے میں بھی ملوث تھا ۔بابر بخت قریشی کی چیرادستیوں کا نوٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھی لیا تھا اور چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پیکا ایکٹ کو غیر آئینی قرار دیکر کالعدم بھی قرار دیا تھا جبکہ محسن جمیل بیگ کے خلاف جعلی اور بے بنیاد مقدمہ بھی خارج کرنے کا حکم دیا تھا ۔دوسری جانب وزیراعظم آفس میں نئی ٹیم کی تشکیل کے سلسلے میں بیوروکریسی میں تقرروتبادلے شروع کردیے گئے ہیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت میں تعینات 20 گریڈ کے ڈی آئی جی ہمایوں بشیر تارڑ کا تبادلہ کرکے ان کی خدمات ایف آئی اے کے سپرد کردی گئی ہیں جبکہ پنجاب حکومت میں تعینات گریڈ 19 کے چوہدری محمد علی رندھاوا کا تبادلہ کرکے ان کی خدمات وزیراعظم آفس کے سپرد کی گئی ہیں۔اس کے علاوہ گلگت بلتستان حکومت میں تعینات گریڈ 19 کے سْمیر احمد سید کا بھی تبادلہ کرکے ان کی خدمات وزیراعظم آفس کے سپرد کی گئی ہیں۔سیکشن افسر وفاقی تعلیم ڈویڑن وسیم احمد کا تبادلہ کرکے انہیں وزیراعظم آفس میں ڈپٹی سیکرٹری تعینات کی گیا ہے۔اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے تقرروتبادلوں کے نوٹیفکیشن بھی جاری کردئیے۔