راولاکوٹ(آن لائن) وزیر اعظم آزادکشمیر کے خلاف عدم اعتماد لا ئے جانے کا فیصلہ آ ئینی مدت مکمل ہونے کے بعد مارچ میں قرار داد لاے جانے پر اتفاق ہو گیا۔ وزیر اعظم آ زاد کشمیر عبدالقیوم خان نیازی سے ناراض اراکین پر مشتمل فاروڑ بلاک بنا نے کا فیصلہ پی ٹی آ ئی کے باغی ممبران اگر مطلوبہ ممبران اسمبلی کا گروپ بنوا نے میں کامیاب رہے تو وزارت عظمی کا منصب ان کے حوالہ کیا جا ئے گا۔
پاکستان کی اہم سیاسی شخصیت نے رضامندی ظاہر کردی۔ ذرائع کے مطابق قیوم نیازی سرکار سے ناراض لوگوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکھٹا کرنے کی صف بندی مکمل کر لی گئی پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے تحریک عدم اعتماد پر غیر مشروط آ گے بڑھنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد پیپلز پارٹی آزادکشمیر کے سیکرٹری جنرل فیصل ممتاز راٹھور نے تحریک انصاف کے انتہای اہم زمہ دار کا آ صف علی زرداری سے رابطہ کروایا اور اتفاق کیا گیا کہ قرار داد عدم اعتماد لائی جائے اگر مطلوبہ ممبران اسمبلی کے ساتھ تحریک انصاف فاروڈ بلاک بنا لے تو وزارت عظمی کا منصب ان کے حوالے کیا جا ئے گا یہ بھی تجویز زیر غور ہے کہ پی ٹی آ ئی کے باغی ممبران اسمبلی اگر مطلوبہ تعداد پوری کرنے ناکام ہو جاتے ہیں تو پھر انصر ابدالی اظہر صادق محمد حسین خان خواجہ فاروق اور چودھری رشید سے کسی پر بھی اتفاق کیا جا سکتا ہے سنیر وزارت پیپلز پارٹی اور سپیکر شپ ن لیگ کو دی جائے گی اگر پی ٹی آ ئی کیفاروڈ بلاک بنا نے والے ممبران اسمبلی مطلوبہ ٹارگٹ پورا کرنے ناکام رہے تو متبادل زریعہ سے مطلوبہ ممبران اسمبلی کا ہدف حاصل کیا جائے گا جس پر پیپلز پارٹی آزادکشمیر کے صدر چودھری یاسین کام کر رہے ہیں فاروڈ بلاک کی ناکامی کی صورت پلان بی پر عمل کیا جائیگا اس صورت چودھری یاسین کو متبادل وزیر اعظم لایا جائے گا تاہم حتمی فیصلہ آ صف علی زرداری کریں گے
جو چودھری یاسین یعقوب خان اور لطیف اکبر سے کسی کو آ گے لاکر سرپرائز دے سکتے ہیں یہ بھی اطلاعات ہیں کہ آزادکشمیر کے وزیر اعظم عبدالقیوم نیازی کو اس منصوبے کی اطلاع مل چکی ہے وہ اپنے زراہع سے پی ٹی آ ئی کے خاص ترین زمہ دار کی آ صف علی زرداری سے مبینہ ملاقات کے ثبوت حاصل کرنے کوشاں ہیں تاکہ ان
ثبوت کے ساتھ عمران خان سے مل کر پہلے مرحلہ میں تنویر الیاس چغتای کو پارٹی صدارت سے ہٹا سکیں اور یہ عہدہ بھی خود حاصل کریں وزیر اعظم آزادکشمیر نے یہ فیصلہ بھی کر لیا ہے کہ وہ کسی صورت استعفی نہیں دیں گے اگر سازشی کھیل جاری رہا تو اسمبلی توڈ دیں گے دوسری طرف جاٹ برادر ی کے سرکردہ زعماء نے بیرسٹر سلطان اور چودھری عبدالمجید پر دباو بڑھا لیا ہے کہ عدم اعتماد کی صورت چودھری یاسین کو وزیر اعظم بنوایا جائے۔