دبئی (مانیٹرنگ ڈیسک) متحدہ عرب امارات میں تیل کی قیمتیں بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں،متحدہ عرب امارات میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں گیارہ فیصد اضافہ ہوا ہے، جنگ کی رپورٹ کے مطابق پہلی بار متحدہ عرب امارات میں پٹرول کی ایک لیٹر قیمت تین درہم سے بڑھی ہے۔ متحدہ عرب امارات میں سپر فیول فی لیٹر 3.23 درہم یعنی 154 پاکستانی روپے میں ملے گا۔
اسپیشل پٹرول فی لیٹر 3.12 درہم یعنی 149 پاکستانی روپے میں دستیاب ہوگا۔ متحدہ عرب امارات میں ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 3.19 درہم ہو گئی ہے جو کہ پاکستانی روپوں میں 152 بنتی ہے۔دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے اپنے خطاب میں کہاکہ پاکستان میں آج بھی پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں، جب اپوزیشن کہتے ہیں پیٹرول اور ڈیزل مہنگا ہوگیا تو مجھے بتائیں کہ ان کے پاس اس کا کیا حل ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں باہر سے درآمد کرنا پڑتا ہے، اب تیل اوپر چلا جائے گا تو ہم اس پر کیا کریں، اگر ان کے پاس کوئی حل ہے تو ہمیں بتادیں، کیونکہ اس وقت بھی پاکستان دنیا کے 190 ممالک میں سے 25 ویں نمبر پر ہے جہاں پیٹرول اور ڈیزل سب سے کم فروخت ہوتا ہے۔دیگر ممالک سے پیٹرول کی قیمتوں کا موازنہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت پیٹرول 160 روپے فی لیٹر ہے، بھارت میں 260 روپے لیٹر، بنگلہ دیش میں 185 روپے لیٹر، ترکی میں 200 روپے لیٹر ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم ہر مہینے 70 ارب روپے کی سبسڈی دیتیہیں، اگر حکومت یہ سبسڈی نہ دے تو آج پیٹرول کی قیمت فی لیٹر 220 روپے ہوگی۔ عمران خان نے کہاکہ میرے پاس اوگرا کی سمری آئی، انہوں نے کہا پیٹرول او ڈیزل فی لیٹر 10 روپے بڑھانا پڑے گا، کیونکہ دنیا میں تیل مہنگا ہوچکا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ میں آج آپ کے سامنے آج بڑی خوش خبری سنانا چاہتا ہوں کہ بجائے 10 روپے بڑھانے کے ہم نے فیصلہ کیا ہے
پیٹرول اور ڈیزل کو 10 روپے کم کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ بجلی 60 بھی درآمدی ایندھن سے بنتی ہے، جیسے ہی باہر گیس، کوئلہ اور تیل مہنگا ہوتا ہے یا ہمارا فیول ایڈجسٹمنٹ چارج ہوتا ہے تو قیمت اوپر چلی جاتی ہے لیکن ہم نے فیصلہ کیا کہ اپنے لوگوں کو اس سے بچالیں گے۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم ڈیمز بنالیتے تو پاکستان کو بڑی سستی بجلی ملتی کیونکہ پانی سے بننے بجلی سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا کہ باہر مہنگائی ہو یا نہ ہو لیکن 50 سال میں پاکستان میں کوئی ڈیم نہیں بنا۔انہوں نے کہاکہ ہم پاکستان میں 10 ڈیم بنا رہے ہیں اور اگلے 5 سے 10 سال میں یہ سارے ڈیم بنیں گے اور اس سے اگر باہر قیمتیں اوپر بھی چلی جائیں تو ہم اس سے بچ جائیں گے۔