اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی )سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی روسی گیس پائپ لائن اور یورپ سے متعلق کی گئی پیش گوئی سچ ثابت ہوئی ۔ تفصیلات کے مطابق یورپ میں توانائی کے بحران سے متعلق خدشات جرمنی کے اس اعلان کے بعد اور دگنے ہوگئے ہیں جس میں اس نے Nord Stream 2 گیس پائپ لائن کی سرٹیفیکیشن معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
امریکی نیوز ویب سائٹ ’دی نیشنل فائل‘ کے مطابق جرمنی کے اس اعلان کے بعد، امریکہ نے بھی اس کی پیروی کرتے ہوئے گیس پائپ لائن پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ یہی امریکی صدر جو بائیڈن تھے جنہوں نے 2021 میں نورڈ اسٹریم 2 پائپ لائن پر ٹرمپ کی عائد کردہ پابندیوں کو تحلیل کردیا تھا۔نجی ٹی وی ایکسپریس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018 میں جرمنی کے روس سے کیے گئے گیس پائپ لائن پر معاہدے سے متعلق کہا تھا، ’یہ ایک خوفناک غلطی ہے جو جرمنی کرنے جارہا ہے، ایک خوفناک منصوبہ جو اس وقت انجام پذیر ہونے جا رہا ہے کہ جب آپ جرمنی سے اربوں ڈالر روس کے خزانے میں ڈالیں گے اور اس کی طاقت میں مزید اضافہ کریں گے‘۔دوسری جانب بدنام زمانہ پرائیوٹ ملٹری کمپنی بلیک واٹر نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ان کے مخالفین سے متعلق اہم خدمات انجام دیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ انکشاف اس وقت سامنے آیا جب بلیک واٹر کے بانی ایرک پرنس نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مخالفین کے خلاف معلومات جمع کرنے کے آپریشن کے لیے فنڈز جمع کیے۔ایرک پرنس ٹرمپ انتظامیہ کا غیر رسمی مشیر تھا اور اس آپریشن میں اس کا کردار اس بات کا مزید ثبوت ہے کہ وہ امریکا میں داخلی سطح پر بھی سیاسی جاسوسی میں ملوث رہا۔سابق برطانوی جاسوس رچرڈ سیڈن کے 2018 کے اس سیاسی انٹیلی جنس آپریشن کا مقصد امریکہ کے ترقی پسند گروپوں، ڈیموکریٹک پارٹی کی انتخابی مہمات اور ڈونلڈ ٹرمپ کے دیگر مخالفین کی جاسوسی کے لیے خفیہ ایجنٹس کا استعمال کرنا تھا۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ اس آپریشن میں ایرک پرنس کا کردار ظاہر کرتا ہے کہ کس طرح انتہائی قدامت پسند ری پبلیکنز نے جاسوسی کے ذریعے امریکا کے سیاسی منظر نامے کو متاثر کرنے کی کوشش کی۔