اسلام آباد (آن لائن)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اتوار کو یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیٹرو کولیبا سے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔وزیر خارجہ نے یوکرائن کے وزیر خارجہ کو پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔وزیر خارجہ نے ابھرتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش کا اعادہ کیا وزیر خارجہ نے کشیدگی میں کمی لانے کیلئے، سفارت کاری کی ناگزیریت پر زور دیا۔
انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان نے اپنے حالیہ دورہ ء ماسکو میں روس اور یوکرین کے درمیان تازہ ترین صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سفارت کاری کو تنازعات کے حل کیلئے بہترین لائحہ عمل قرار دیا۔ تنازعات میں شدت کسی کے مفاد میں نہیں ہے، ترقی پذیر ممالک ہمیشہ تنازعات کے باعث معاشی طور پر سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا پاکستان، تنازعات کو مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے حل کرنے کا خواہاں ہے، وزیر خارجہ نے یوکرین کے وزیر خارجہ کے ساتھ پاکستانی کمیونٹی، بالخصوص طلباء کے انخلاء اور ان کی بحفاظت پاکستان واپسی کا اہم معاملہ بھی اٹھایا۔ انخلاء کے عمل میں یوکرائنی حکام کے مثبت کردار کو سراہتے ہیں۔یوکرینی وزیر خارجہ دمترو کولیبا نے زور دیا کہ پاکستانی طلبا کی سلامتی کی ضمانت اسی میں ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو یوکرین کے خلاف جنگ روکنے پر مجبور کیا جائے۔ دونوں وزرائے خارجہ کا موجودہ صورتحال کے حوالے سے رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔ دریں اثناء برطانیہ کے فارن، کامن ویلتھ اینڈ ڈویلپمنٹ آفس (FCDO) میں جنوبی ایشیا، شمالی افریقہ، اقوام متحدہ اور دولت مشترکہ کے وزیر لارڈ طارق احمد نے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کو ٹیلی فون کیا۔فریقین نے پاک، برطانیہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا۔وزیر خارجہ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان برطانیہ اور دیگر یورپی شراکت داروں کے ساتھ اپنے اچھے تعلقات اور قریبی تعاون کو اہمیت دیتا ہے انہوں نے کہا توقع ہے کہ برطانیہ کے ساتھ اسٹریٹجک ڈائیلاگ کا اگلا دور مستقبل قریب میں جلد منعقد ہو گا، شاہ محمود قریشی نے کہا یوکرین کی صورتحال کے تناظر میں، بڑھتی ہوئی کشیدگی تشویش کا باعث ہے، وزیراعظم عمران خان نے بھی اپنے حالیہ دورہ ماسکو کے دوران روس اور یوکرین کے درمیان تازہ ترین صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔
پاکستان سمجھتا ہے کہ سفارت کاری کے ذریعے فوجی تصادم کو بڑھنے سے روکا جا سکتا ہے۔ تنازعہ کسی کے مفاد میں نہیں۔ ایسے تنازعات کے بڑھنے سے ترقی پذیر ممالک کو ہمیشہ شدید معاشی مضمرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، مخدوم شاہ محمود قریشی کہناتھا موجودہ صورتحال میں موثر سفارت کاری اور پرامن حل ناگزیر ہیں۔ وزیر خارجہ نے سفارت کاری اور بات چیت کے ذریعے پائیدار تصفیے کی ضرورت پر زور دیا۔
دونوں فریقین نے رواں سال، پاکستان اور برطانیہ کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 75ویں سالگرہ کو جوش و خروش کیساتھ منانے کے عزم کا اعادہ کیا۔لارڈ احمد نے تفصیلی تبادلہ ء خیال پر وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ برطانیہ اور پاکستان مشترکہ دلچسپی کے امور پر مل کر کام کرتے رہیں گے۔