جمعہ‬‮ ، 11 جولائی‬‮ 2025 

رمضان قادریوف کے سپاہی یوکرین میں داخل، چیچن و روسی جھنڈے لہرا دیے

datetime 27  فروری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کیف(این این آئی)مسلم اکثریتی آبادی والے روسی جمہوریہ چیچنیا کے سربراہ رمضان قادریوف کے اعلان کے بعد چیچن فوجیوں نے یوکرین کے دارالحکومت کیف کے قریب یوکرینی فوج کے یونٹ کا کنٹرول سنبھال لیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق روس کی نیم خودمختار ریاست چیچنیا

کے دارالحکومت گروزنی میں 12 ہزار کے قریب چیچن فورسز کے اہلکار اور رضاکار روسی حکومت کے اقدام کی حمایت میں جمع ہوئے اور روسی فوج سے یکجہتی کا اظہار کیا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیچنیا کے سربراہ رمضان قادریوف کا کہنا تھا کہ 12 ہزار چیچن اپنے ملک اور عوام کی حفاظت کیلئے کسی بھی قسم کے آپریشن میں حصہ لینے کو تیار ہیں۔اس اعلان کے بعد چیچن سپاہی بھی یوکرین کی جنگ میں شامل ہوگئے ہیں اور یوکرینی دارالحکومت کیف کے قریب یوکرینی فوجی کیمپ کا کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔روسی سوشل میڈیا پلیٹ فارم وی کے پر چیچن ری پبلک کے سربراہ رمضان قادریوف کے آفیشل اکانٹ سے ایک ویڈیو جاری کی گئی ہے۔ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک چیچن سپاہی کیف کے قریب یوکرینی فوج کے زیر استعمال کیمپ کے باہر موجود ہے۔ چیچن سپاہی نے فوجی کیمپ سے یوکرینی جھنڈا اتار کر ایک طرف روسی اور دوسری طرف چیچن جھنڈا لہرایا۔واضح رہے کہ رمضان قادریوف کی جانب سے جاری بیان میں یہ واضح نہیں بتایا گیا کہ دارالحکومت کیف کے قریب کس فوجی کیمپ پر قبضہ کیا گیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…