کیف(مانیٹرنگ، این این آئی، آن لائن) روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کے بعد ٹینکوں کی گولہ باری اور جنگی طیاروں کے حملوں کا سلسلہ ابھی تک جاری ہے، یوکرین کے باشندوں کی طرح ہزاروں پاکستانی بھی وہاں محصور ہو کر رہ گئے ہیں، پاکستانی سفارت خانے کے رویے پر پھٹ پڑے، ان کا کہنا تھا کہ سفارت خانے نے جھوٹ بولا ہے، ہمیں بے یارو مددگار چھوڑ دیا گیا ہے،
پہلے کیف بلایا جب ہزاروں روپے لگا کر یہاں پہنچے تو سفارت خانے نے ٹرنوپل جانے کا مشورہ دے دیا۔محصور پاکستانیوں کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس پیسے ختم ہو گئے ہیں، اے ٹی ایم بھی بند ہیں، کھانے پینے کے کے لالے پڑ گئے ہیں، کس کو مدد کے لئے کہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ دوسری جانب یوکرین میں قائم پاکستان سفارت خانے نے وہاں پھنسے تمام پاکستانی طلبا کو ملک سے نکلنے کے لیے فوری طور پر چرنوبل شہر پہنچنے کی ہدایت کردی۔یوکرین میں پاکستانی سفارتخانے نے بیان جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یوکرین میں پاکستان کا سفارت خانہ 25 فروری 2022ء سے چرنوبل میں مکمل طور پر فعال ہے، سفارت خانے کا ایک فوکل پرسن بھی دارالحکومت کیف میں پاکستانی طلباء کی سہولت کیلئے دستیاب ہے، جن سے (سیل نمبر 380681734727 +) پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔پاکستان سفارت خانے نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین میں موجود تمام پاکستانی طلباء انخلاء کے لیے جلد از جلد چرنوبل شہر پہنچ جائیں، اور چرنوبل میں فوکل پر سن ڈاکٹر شہزاد نجم سے موبائل نمبر 380979335992 اور380632288874 +) پر رابطہ کریں تاکہ انہیں نکالا جاسکے۔سفارت خانے نے بتایا ہے کہ ٹرینیں کام کر رہی ہیں اور کھارکیو سے لیوو چرنوبل تک ٹکٹ دستیاب ہیں، جن شہروں میں جہاں اس وقت پبلک ٹرانسپورٹ دستیاب نہیں ہے،
تمام طلباء کو مطلع کیا جاتا ہے کہ سفارت خانے نے متعلقہ اعزازی تعلیمی مشیر کو نقل و حمل کا انتظام کرنے اور طلباء کو چرنوبل لانے کا کام سونپا ہے۔دوسری جانب پاکستانی سفیر کا کہنا ہے کہ حکومت یوکرین میں پھنسے 1500 پاکستانیوں کے بحفاظت انخلا کے لیے کام کر رہی ہے۔ یوکرین میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر نول اسرائیل کھوکھر نے کہا کہ حکومت یوکرین میں پھنسے تمام پاکستانی شہریوں کے محفوظ انخلاء پر کام کر رہی ہے۔
ایک بیان میں یوکرین میں سفیر پاکستان نے تصدیق کی کہ 500 طلباء سمیت مجموعی طور پر 1500 پاکستانی یوکرین میں موجود ہیں جنہیں محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کو کہا گیا ہے۔ دریں اثناء یوکرین میں پاکستانی سفارتخانے نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ یوکرین کی فضائی حدود بند کر دی گئی ہے جبکہ سفارت خانہ پاکستانی طلباء سے رابطے میں ہے، جو انہیں دیے گئے مشورے کے مطابق پہلے نہیں جا سکتے۔
یوکرین میں پاکستانی سفارتخانے نے ایک اور ٹویٹ میں کہا، “صورتحال بہتر ہونے کے ساتھ ہی، تمام پاکستانی طلباء کو انخلاء کے قابل بنانے کے لیے ترنوپل (sic) منتقل ہونا چاہیے۔”دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار احمد نے ٹوئٹر پر تصدیق کی کہ یوکرین میں پاکستانی سفارت خانہ پاکستانیوں کی مدد کے لیے 24 گھنٹے دستیاب ہے۔سفارتخانے کے رابطے کی تفصیلات سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر شیئر کرتے ہوئے پاکستان کے سفارتخانے نے یہ بھی کہا کہ یہ یوکرین کے Ternopil سے مکمل طور پر فعال ہے۔