ماسکو (مانیٹرنگ ڈیسک)روسی صدر نے ٹیلی ویژن پر خطاب کرتے ہوئے ڈونباس میں فوجی آپریشن کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بیرونی مداخلت ہوئی تو روس جواب دے گا۔صدر پیوٹن نے یوکرین کی فوج کو ہتھیار ڈالنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ یوکرین کے فوجی اپنے گھروں کو چلے جائیں، آپریشن یوکرین کی دھمکیوں کے جواب اور اسلحے سے پاک خطے کے لیے ہے۔
روسی صدر نے متنبہ بھی کیا کہ کسی بھی قسم کا خون خرابہ ہوا تو اس کا ذمہ دار یوکرین ہو گا۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق روس کے سفیر برائے اقوام متحدہ نے سلامتی کونسل کو مشرقی یوکرین پر روسی حملے سےآگاہ کر دیا ہے۔روسی سفیر نے بتایا کہ اقوام متحدہ چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت روس کا آپریشن درست ہےدوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ روسی صدر پیوٹن امن کو موقع دیں، پہلے ہی کئی لوگ مر چکے ہیں۔اقوا م متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے روسی صدر پیوٹن کے نام پیغام میں کہا ہے کہ روسی صدر انسانیت کے نام پر یوکرین سے روسی فوج واپس بلا لیں، روس یوکرین تنازع اب ختم ہونا چاہیے۔خیال رہے کہ گزشتہ کئی ہفتوں سے روس اور یوکرین کے درمیان کشیدگی چلی آ رہی ہے اور امریکا نے بھی گزشتہ روز کہا تھا کہ روس 48 گھنٹوں میں یوکرین میں بڑا حملہ کر سکتا ہے۔