لاہور(این این آئی، آن لائن)پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ شریف برادران کے علاوہ بھی پارٹی میں وزارت عظمی کے امیدوار موجود ہیں،وزارت عظمی کے لئے نواز شریف اور شہباز شریف کا میرٹ بنتا ہے تو دیگر سینئر لیگی رہنماؤں کیلئے ڈاکٹر نے پرہیز تو نہیں لکھا، عمران خان کا سڑکوں پر آنے کا بیان اپوزیشن کے لئے نہیں ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی نے وزیراعظم بننے سے10 مرتبہ انکار کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے اتحادی چاہتے ہیں چوہدری پرویز الٰہی کو وزیراعلی بنادیں، چوہدری پرویز الٰہی تو وزیراعلی بننے کیلئے تیار ہیں لیکن یہ مسلم لیگ (ن)کو زیب نہیں دیتا۔انہوں نے اعتراف کیا کہ عدم اعتماد کیلئے نمبرپورے نہیں ہیں تاہم پاکستان تحریک انصاف اوراس کے اتحادی 22،23اراکین پارلیمنٹ رابطے میں ہیں۔پاکستان مسلم لیگ (ن) سے رابطے کرنے والے ٹکٹ کا مطالبہ کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کا سڑکوں پر آنے کا بیان اپوزیشن کے لئے نہیں ہے،عمران خان کوشک ہے کہ جن لوگوں نے ان کومسلط کیا ہے وہ ہی ان کونکالناچاہتے ہیں۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ آرمی چیف کی توسیع کا فیصلہ وزیراعظم ہاؤس کرے گا، ہم مخالفت یا رائے نہیں دیں گے۔دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ اپوزیشن کو سڑکوں پر آنا چاہیے اور امید ہے طاقتور حلقے نیوٹرل رہیں گے۔اپوزیشن کے کردار سے مطمئن نہیں ہوں، پاکستان میں انصاف کا نعرہ ہی انتقام کیلئے لگتا ہے، ہر لانگ مارچ سے کچھ نہ کچھ نکلتا ہے،کوئی لانگ مارچ ضائع نہیں ہوتا۔لاہور کی احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان کی حکومت میں کرپشن میں اضافہ ہوا اور دوسروں کو چور کہنے والے خود چور نکلے،
عمران خان نے جو بویا تھا وہ کاٹنے کا وقت آگیا ہے۔ دھمکیاں کام نہیں آتیں، انہیں آسمان سے زمین پر آنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر چیز ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئی ہے، مہنگائی بڑھنے سے اسٹریٹ کرائم بڑھ گئے ہیں، پی ٹی آئی کے ڈونرز اور سپوٹرز کو نوازا گیا،ایک ایسی صورتحال بن چکی ہے جہاں اداروں کا کوئی والی وارث نہیں ہے،
احتساب شفاف ہوتا تو نظر آتا، یہ صرف انتقام ہے اور ہر دور میں احتساب کے نام پر انتقام لیا گیا۔پاکستان میں انصاف کا نعرہ ہی انتقام کے لیے لگتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی سوچ ہے کہ ان کا مخالف کسی طرح فنا ہو جائے، لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ میں اپوزیشن کے کردار سے مطمئن نہیں ہوں۔ اپوزیشن کو عوامی عدالت کے
علاوہ قانون کا دروازہ بھی کھٹکھٹاناچاہیے جب کہ ہر لانگ مارچ سے کچھ نہ کچھ نکلتا ہے،کوئی لانگ مارچ ضائع نہیں ہوتا، اپوزیشن کو سڑکوں پر آنا چاہیئے اور امید ہے طاقتور حلقے نیوٹرل رہیں گے ، لگتا ہے بلدیاتی الیکشن کی نوبت نہیں آئے گی، جو بڑے زوق اور شوق سے تبدیلی لے کر آئے تھے انہیں بھی اس تبدیلی کا مزہ لینے دیں۔
خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ مجھے چوہدری سرور کیخلاف بات نہیں کرنی، ان کیساتھ ہمارے ذاتی تعلقات ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں سعد رفیق نے کہا کہ دنیا کے بڑے ممالک میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا منصوبہ ناکام ہوا ہے ای وی ایم پی ٹی آئی کا الیکشن لوٹنے کا اگلا منصوبہ ہے، ای وی ایم پر تمام سیاسی جماعتیں متفق ہیں، آئینی ذمہ داری الیکشن کمیشن کی ہے انہوں نے 37 اعتراضات اٹھائے ہیں، حکومت نیب کو کنٹرول کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے۔