اسلام آباد (اے پی پی)پاکستان نے سیاچن گلیشئر سے فوجیں واپس بلانے کی بھارتی تجویز پر محتاط ردِعمل کا مظاہرہ کیا ہے ،ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے 21جنوری 1990گائوکدل سری نگر میں بے گناہ کشمیریوں کے قتل عام کی برسی کے موقع پر کہا کہ آج سے تین دہائی قبل بھارتی قابض فورسز نے بھارتی تسلط سے آزادی کا مطالبہ کرنے والے پر امن احتجاج کرنے والے 52 بے گناہ کشمیریوں کو گائو کدل سری نگر میں وحشیانہ طریقے
سے قتل کیا تھا۔پاکستان بھارت کے اس وحشیانہ عمل کیخلاف کشمیری عوام کیساتھ اظہار یکجہتی اور واقعہ کےذمہ داروں کو عبرتناک سزا دینے کے مطالبے کا اعادہ کرتا ہے۔یہ بات انتہائی قابل مذمت ہے کہ تین دہائیاں گزرنے کے باوجود ذمہ داروں کا احتساب نہیں ہو سکا۔مقبوضہ جموں و کشمیر میں گزشتہ سات دہائیوں سے کشمیری عوام بھارتی ریاستی دہشت گردی کا شکار ہیں۔تاہم یہ بات حوصلہ افزا ہے کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بتدریج توجہ دے رہی ہے۔ترجمان نے عالمی برادری،اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں مظالم کیلئے بھارت کا احتساب کرے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی مظالم اور دہشت کشمیری عوام کے حوصلوں کو کبھی بھی دبا نہیں سکتا۔پاکستان مقبوضہ کشمیر کے اپنے بہن بھائیوں کو حق خودارادیت کے حصول تک تمام سفارتی،اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ پاکستان بھارت سمیت اپنے تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ پرامن اور دوستانہ تعلقات کا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ بامعنی، تعمیری اور نتیجہ خیز مذاکرات کے لیے پرعزم ہے،تاہم یہ ذمہ داری بھارت پر عائد ہوتی ہے کہ وہ مذاکرات کیلئےسازگار ماحول پیدا کرے۔پاک بھارت
تعلقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کی طرف سے 5 اگست 2019 کو بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کے بعد سے تعلقات مزید بگڑ گئے،انہوں نے کہا کہ بھارت غیر قانونی اقدامات سے مقبوضہ وادی کی آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنا چاہتا ہے۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ پاکستان مسلسل عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی جانب مبذول کرا رہاہے، جس کے نتیجے میں عالمی برادری نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بھارتی مظالم کا نوٹس لیا۔تاہم ترجمان نے کہا کہ عالمی برادری کو کشمیر کے معصوم لوگوں کے خلاف مظالم کو روکنے کے لیے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔