اسلام آباد/مظفر آباد /گلگت/پشاور/کوئٹہ/گوادر/کراچی (این این آئی) آزاد کشمیر ، گلگت بلتستان اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں بارش اور پہاڑوں پر برف کا سلسلہ جمعرات کو بھی جاری رہا ، مسلسل برف باری کے باعث رابطہ سڑکیں بند ہونے کی وجہ سے کئی علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ، لوگ گھروں میں
محصور ہو کررہ گئے ، برفیلے موسم سے لطف اندوز ہونے کیلئے سیاح بڑی تعداد میں مری میں موجود رہی ،ٹریفک شدید متاثر ہوئی،بلوچستان میں بارشوں نے تباہی مچادی ، کئی گھر منہد م ہوگئے ، نشیبی علاقے بھی زیر آب آگئے ، پانی گھروں میں داخل ہوگیا جس کے باعث لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑا جبکہ محکمہ موسمیات نے آئندہ چوبیس گھنٹوں میں بارش اور پہاڑوں پر برف باری کی پیش گوئی کی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر ، گلگت بلتستان اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت مختلف علاقوں میں بارش اور پہاڑوں پر برف باری کا سلسلہ جاری جمعرات کو بھی جاری رہا جس کے باعث سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور جڑواں شہر راولپنڈی میں بھی بارش کا سلسلہ دن بھر وقفہ وقفہ سے جاری رہا جس کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آگئے ۔ادھر بلوچستان میں موسلادھار بارشیں تھم گئیں تاہم گوادر اور شمالی بلوچستان میں تباہی کی داستان اپنے پیچھے چھوڑ گئیں۔ گوادر، کیچ کے مختلف
علاقوں میں کئی مکانات، چھتیں اور دیواریں گریں، سیوریج کا نظام تباہ ہوا تو پانی بھی گھروں میں داخل ہوگیا۔پانی کی سطح بلند ہونے پر گوادر کے ڈیموں کے اسپل ویز کھول دئیے گئے، چمن میں 200 مکانات تباہ اور بجلی معطل ہوگئی، سیلاب متاثرین شدید سردی میں زندگی گزارنے پر مجبور ہوگئے۔چمن میں میں طوفانی بارشوں سے 200 سے زائد مکانات
مکمل تباہ ہوگئے ،مساجد، بجلی تنصیبات، رابطہ سڑکوں اور زرعی زمینوں کو شدید نقصان پہنچا ، سیلاب کے باعث بے گھر افراد شدید سردی میں مشکلات کا شکار ہوگئےوزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو کا کہنا ہے کہ گوادر کو آفت زدہ ضلع قرار دیکر اپنے وسائل سے امدادی سرگرمیاں شروع کردی گئیں ۔انہوں نے کہا کہ این ڈی ایم اے سے مدد نہیں مانگی
ہے اگر ضرورت پڑی تو ضرور بات کریں گے۔ادھر سوات، مالم جبہ اور کالام، اپر اور لوئردیر، چترال، لواری ٹنل، وادی تیراہ کے علاوہ اپر ہزارہ کے تمام اضلاع میں بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا۔برفیلے موسم سے لطف اندوز ہونے کے لیے سیاح بڑی تعداد میں مری میں موجود رہی جس سے ٹریفک شدید متاثر ہوئی۔
آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی کئی روز سے وقفے وقفے سے جاری برف باری کے بعد متعدد رابطہ سڑکیں بند ہوچکی ہیں جس سے معمولات زندگی متاثر ہوئے۔آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا کے بالائی علاقوں میں برف باری سے ہر چیز نے سفید چادر اوڑھ لی تاہم ساتھ برف باری نے رابطہ سڑکوں کو بند کردیا۔خیبرپختونخوا، پنجاب اور
سندھ کے بعض علاقوں میں شدید دھند کا راج رہا، دھند کی وجہ سے موٹر وے ایم ون پشاور سے صوابی تک بند رہی۔رپورٹس کے مطابق شدید دھند کے باعث ملتان سکھر موٹر وے بھی جزوی طور پر بند کی گئی ہے۔ترجمان موٹر وے پولیس کے مطابق ظاہر پیر انٹرچینج سے ترنڈہ محمد پناہ انٹر چینج تک موٹر وے بند کردی گئی ہے۔محکمہ موسمیات کی جانب سے رواں
ہفتے ملک میں مزید موسلا دھار بارشوں اور برفباری کی پیشگوئی کی گئی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق مغربی ہواؤں کا حالیہ سلسلہ مزید شدت کیساتھ جمعرات سے بلوچستان میں داخل ہوگا، مغربی ہواؤں کا سلسلہ جمعہ کو بالائی علاقوں میں پھیل جائے گا۔کراچی سمیت سندھ میں 6 جنوری کی شام یا رات سے 7 جنوری کے دوران بارش کا امکان ہے، سندھ
بھر میں تیز ہواؤں کے ساتھ کہیں ہلکی اور کہیں موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق کوئٹہ میں تیز ہواؤں کیساتھ بارش ہونے اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے۔ اسی طرح زیارت، پشین اور دیگر علاقوں میں بھی تیز ہواؤں کے ساتھ موسلا دھار بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق 9 جنوری کی صبح تک
اسلام آباد میں تیز ہواؤں کے ساتھ پہاڑوں پر برفباری کا بھی امکان ہے۔ کشمیر، گلگت بلتستان، پشاور اور دیگر علاقوں میں بھی تیز ہواؤں کے ساتھ پہاڑوں پر بھی برفباری کا امکان ہے۔ اسلام آباد، کشمیر، گلگت بلتستان، پشاور میں اس دوران کہیں کہیں موسلا دھار بارش بھی ہوسکتی ہے۔ محکمہ موسمیات نے پشاور شہر میں بارشوں کانیا سلسلہ کل جمعہ سے
شروع ہونے کا امکان ظاہر کردیا۔پشاور میں کم سے کم درجہ حرارت 3 ڈگری سینٹی گریڈ ،زیادہ سے زیادہ 11 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے۔جبکہ شہر کی ہوا میں نمی کا تناسب 92 فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے۔دوسری جانب محکمہ موسمیات کی جانب سے ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔