بدھ‬‮ ، 09 اپریل‬‮ 2025 

سعودی عرب چین کی مدد سے بیلسٹک میزائل بنا رہا ہے، امریکی ایجنسیوں کا دعویٰ

datetime 24  دسمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ /واشنگٹن (این این آئی)امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے انکشاف کیا ہے کہ سعودی عرب اب چین کی مدد سے اپنے بیلسٹک میزائلوں کی تیاری پر کام کررہا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق وائٹ ہائوس کی قومی سلامتی کمیٹی سمیت متعدد انٹیلی جنس ایجنسیوں کے امریکی حکام کو حالیہ مہینوں میں خفیہ انٹیلی جنس پر بریفنگ دی گئی جس میں چین اور سعودی عرب کے درمیان

حساس بیلسٹک میزائل ٹیکنالوجی کی بڑے پیمانے پر منتقلی کا انکشاف ہوا ۔نئی سیٹلائٹ امیجز میں اشارہ ملتا ہے کہ سعودی عرب پہلے ہی چینی مدد سے قائم کی گئی جگہ پر بیلسٹک میزائل تیار کر رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق جنہوں نے تصاویر اور ذرائع کا تجزیہ کیا انہوں نے تصدیق کی کہ وہ تازہ ترین امریکی انٹیلی جنس تشخیص کے مطابق پیش رفت کی عکاسی کرتے ہیں۔نئی تصاویر سے یہ بات سامنے آئی کہ سعودی عرب اب اس جگہ پر بیلسٹک میزائل تیار کر رہا ہے۔ مڈل بیری انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل اسٹڈیز کے اور اسلحہ کے امور کے ماہر پروفیسر جیفری لیوس کے مطابق اہم ثبوت یہ ہے کہ یہ سہولت بیلسٹک میزائل کی تیاری سے ٹھوس ایندھن کی باقیات کو ٹھکانے لگانے کے لیے ایک آتشیں گڑھاقائم کیا گیا ۔انہوں نے مزید وضاحت کی کہ کاسٹ شدہ راکٹ انجن پروپیلنٹ کی باقیات پیدا کرتے ہیں جو ایک دھماکہ خیز خطرہ ہے۔ ٹھوس پروپیلنٹ کی پیداواری سہولیات میں اکثر آگ کے گڑھے ہوتے ہیں جہاں بقایا ایندھن کو آگ کے ذریعے ضائع کیا جا سکتا ہے۔اس کے علاوہ امریکی دانشور نے کہا کہ زیر بحث تنصیب چینی مدد سے تعمیر کی گئی تھی اور انٹیلی جنس کے نئے جائزوں سے پتہ چلتا ہے کہ سعودی عرب نے حال ہی میں چین سے حساس بیلسٹک میزائل ٹیکنالوجی خریدی ہے۔ امکان ہے کہ وہاں بنائے گئے میزائل چینی ڈیزائن کے ہیں۔

لیوس نے کہا کہ اس بات کے بھی شواہد موجود ہیں کہ سعودی عرب نے حالیہ برسوں میں اپنے بیلسٹک میزائل پروگرام کو تیار کرنے میں مدد کے لیے دوسرے ممالک کی طرف رجوع کیا ہے جس سے یہ طے کرنا مشکل ہو گیا ہے کہ مملکت اب اس سہولت پر کون سا ہتھیاروں کا نظام بنا رہی ہے۔ادھر چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے

ایک بیان میں بتایا کہ دونوں ممالک جامع اسٹریٹجک پارٹنرہیں۔ ہم ہر پہلو میں دوستانہ تعاون شعبوں بشمول فوجی تجارتی میدان میں بھی تعاون بر قراررکھیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ تعاون کسی بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی نہیں کرتا ہے اور اس میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کا پھیلا شامل نہیں ہے۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…