لاہور(این این آئی) این اے 133 کے ضمنی انتخاب میں تحریک انصاف نے میدان خالی چھوڑ دیا۔ پی ٹی آئی نے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کیخلاف سپریم کورٹ نہ جانے کا فیصلہ کرلیا۔این اے 133 کے ضمنی انتخاب میں پاکستان تحریک انصاف کے نامزد امیدوار جمشید اقبال چیمہ کا کہنا ہے کہ ریٹرننگ افسر نے کاغذات نامزدگی مسترد جبکہ الیکشن
ٹریبونل اور ہائیکورٹ نے اعتراض برقرار رکھا، سپریم کورٹ جانے کے لیے 7 دن کا وقت لگ سکتا ہے، عدالت جائیں گے تو انتخابی مہم نہیں کر سکیں گے، سپریم کورٹ سے رجوع نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، حلقے میں 40 ہزار بوگس وٹ ہیں، اس کے خاتمے کے لیے کام کریں گے۔خیال رہے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار جمشید اقبال چیمہ کے کاغذات تجویز کنندہ کا تعلق حلقے سے نہ ہونے کی بنیاد پر مسترد ہوئے جبکہ مسرت چمشید چیمہ کے کاغذات تائید کنندہ حلقے کا نہ ہونے کی بنیاد پر مسترد ہوئے۔ این اے 133 میں ضمنی انتخاب 5 دسمبر کو ہوگا۔علاوہ ازیں الیکشن کمیشن نے لاہور کے حلقے این اے 133 کے ضمنی انتخاب میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما حسن مرتضی کو انتخابی مہم میں حصہ لینے سے روک دیا۔الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کئے گئے نوٹیکفیشن میں کہا گیا کہ حسن مرتضی کا جواب غیر تسلی بخش ہے، آپ کو وارننگ دی جاتی ہے کہ کسی بھی صورت انتخابی
مہم میں حصہ نہ لیں۔خیال رہے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر پیپلز پارٹی کے رہنما حسن مرتضی کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ حسن مرتضی نے ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر کے روبرو پیش ہو کر جواب جمع کرایا اور بیان حلفی بھی دیا۔ ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ نے حسن مرتضی کے جواب کو غیر تسلی بخش قرار دے دیا۔ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق کوئی رکن اسمبلی انتخابی مہم میں حصہ نہیں لے سکتا۔