اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی )نیپرا نے بجلی کی فی یونٹ قیمت ایک روپیہ 95 پیسے بڑھانے کی درخواست پر سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیاہے جو کہ بعد میں جاری کیا جائیگا ۔دوسری جانب کل سے ملک میں پیٹرولیم مصنوعات ایک بار پھر مہنگی ہونے کا امکان ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے پیٹرولیم
مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری پیٹرولیم ڈویژن کو بھیج دی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پیٹرول کی قیمت 5 روپے 25 پیسے فی لیٹر تک بڑھ سکتی ہے، ڈیزل کی قیمت میں ساڑھے تین روپے فی لیٹر تک اضافے کا امکان ہے۔پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا حتمی فیصلہ وزارت خزانہ وزیر اعظم کی مشاورت سے کرے گی۔ذرائع نے بتایا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کا انحصار پیٹرولیم لیوی اور جی ایس ٹی پر ہوگا، اس وقت پیٹرول پر پیٹرولیم لیوی 5 روپے 62 پیسے فی لیٹر ہے،ڈیزل پر فی لیٹر 5 روپے 14پیسے پیٹرولیم لیوی عائد ہے۔یادرہے کہ 15 ستمبر کو ہی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا۔پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے فی لیٹر جب کہ ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے ایک پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا تھا۔ادھرنائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان نے ڈالر اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ اپنے بیان میں شیری رحمن ے کہاکہ ڈالر اور پیٹرول
کی قیمتیں ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہیں، خدشہ ہے ڈالر کی قیمت 172 روپے اور پیٹرول 123 روپے سے بھی تجاوز کر جائے گی۔ انہوںنے کہاکہ آئے ایم ایف سے مذاکرات سے پہلے ڈالر اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کس بات کی نشاندہی ہی؟ ۔ سینیٹر شیری رحمن نے کہاکہ رواں ماہ حکومت نے پیٹرول کی قیمتوں میں 5 روپے فی لیٹر اضافہ کیا ہے،
تباہی سرکار پیٹرول کی قیمتوں میں مزید 5 روپے فی لیٹر اضافہ کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ نائب صدر پیپلز پارٹی نے کہاکہ یہ حکومت پہلے ہی 3 سالوں میں پیٹرول کی قیمتوں میں 28 روپے کا اضافہ کر چکی ہے، ڈالر اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ مہنگائی کا طوفان لے آئے گا۔ انہوں نے کہاکہ تبدیلی کی سونامی اب مہنگائی کی سونامی بن چکی ہے، عالمی ادارے پہلے ہی ملک میں شدید مہنگائی کی پیش گوئی کر چکے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ بے رحم اور نااہل حکمرانوں کو عوام پر اب رحم کرنا چاہئے،ان کی نااہلی کی وجہ سے عوام کی زندگی مشکل ہو گئی ہے۔