اتوار‬‮ ، 18 مئی‬‮‬‮ 2025 

عمران خان موٹر وے کے نہیں ،اس میں ہونے والی کرپشن کے خلاف تھے،جس معاملے کو اٹھاتے ہیں اس کے نیچے کرپشن کے پہاڑ کھڑے ہوتے ہیں، فواد چوہدری ن لیگ اور پیپلز پارٹی پر برس پڑے

datetime 26  ستمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری ایک بار پھر اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ جس معاملے کو اٹھاتے ہیں اس کے نیچے کرپشن کے پہاڑ کھڑے ہوتے ہیں،عمران خان موٹر وے کے نہیں ،اس میں ہونے والی کرپشن کے خلاف تھے، شریف فیملی نے سڑکوں کو بڑا کاروبار بنایا، لاہور اسلام آباد موٹر وے 60ارب روپے کی لاگت سے بنائی گئی،

یہ رقم باہر سے قرضوں کی شکل میں آرہی تھی، موٹروے کی صرف سود کی رقم 2 ارب ڈالر دی گئی، جب موٹروے بن رہی تھی نواز شریف فیملی اس وقت لندن میں ایون فیلڈ اپارٹمنٹس خرید رہی تھی،یہ پیسہ کہاں سے آرہا تھا ؟،شریف اور زرداری فیملی نے پیسہ پاکستان سے لیا اور اسے باہر منتقل کیا، لندن اور فرانس میں اربوں روپے ابھی بھی چھپائے ہوئے ہیں، کابینہ ارکان کرپشن میں پڑ جائیں تو قومیں تباہ ہوتی ہیں ۔ اتوار کو یہاں وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چوہدر ی نے وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ آج ملک میں مہنگائی اور کمزور معیشت کی بنیادی وجہ سابقہ ادوار کی لوٹ مار اور کرپشن ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ سابقہ ادوار میں کرپشن کو قانونی طریقے سے تحفظ فراہم کیا گیا، عمران خان ہمیشہ سے کہتے رہے ہیں کہ ہمارا مقابلہ ایک مافیا سے ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ 4 دسمبر 2002 کو انگریزی اخبار میں ایک خبر شائع ہوئی جس میں کہا گیا کہ اسلام آباد موٹر وے کی لاگت 60 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے، موٹر وے کی کل آمدن 45 کروڑ روپے ہے جبکہ ہم نے 60 ارب ڈالر کی یہ موٹر وے بنائی۔ وفاقی وزیر ن, کہاکہ عمران خان سڑکوں کے خلاف نہیں، وہ کرپشن کے خلاف ہیں جو سڑکوں کے نام پر کی جاتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ جب لاہور اسلام آباد موٹر وے کا معاہدہ ہو رہا تھا، اسی وقت لندن میں ایون فیلڈ اپارٹمنٹس خریدے جا رہے تھے۔ انہوںنے کہاکہ (ن )لیگ نے سڑکوں کے نام پر بہت بڑی کرپشن کی۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ بدقسمتی سے لوٹ مار کے ذریعے حاصل کیا جانے والا پیسہ ملک میں بھی نہیں لگایا، یہ بیرون ملک منتقل کیا گیا، موٹر وے پر ڈائیو کمپنی کو صرف دو ارب ڈالر ہم نے سود کی مد میں ادا کئے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ موٹر وے ضرور بننی چاہئے، سڑکوں کے بغیر ترقی کا تصور ہی نہیں، ن لیگ نے سڑکوں کی آڑ میں کرپشن کا کاروبار شروع کیا جس کی وجہ سے ملکی معیشت کمزور ہوئی۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ جب ملک میں وزیراعظم اور کابینہ کے اراکین مل کر کرپشن کریں گے تو پھر قومیں تباہ ہوتی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ 1947ء سے 2008ء تک 65 سالوں میں پاکستان کا قرضہ 6 ٹریلین تھا، آصف علی زرداری اور نواز شریف نے 2008ء سے 2018ء تک اس قرضے کو 27 ٹریلین تک پہنچا دیا۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے تین سالوں میں 10 ارب ڈالر قرضہ واپس کیا، ہم جب بھی سابقہ ادوار کے بجلی، سڑکوں یا ترقی کے منصوبے دیکھتے ہیں تو کرپشن کا ایک پہاڑ سامنے آتا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ شریف فیملی اور زرداری فیملی نے پاکستان سے لوٹی گئی دولت بیرون ملک منتقل کی، شہباز شریف پر 25 ارب روپے کرپشن کا مقدمہ ہے، یہ رقم شہباز شریف کے ملازمین کے اکائونٹس سے انہیں منتقل کی گئی، یہ وہ مقدمات ہیں جن میں لوٹی ہوئی رقوم کا ہمیں علم ہے

، اس کے علاوہ لوٹی گئی رقوم کا ہمیں پتہ ہی نہیں۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ جب ہم قرضے واپس کرنے کیلئے مزید قرض لیتے ہیں تو اس سے ملک کی خودمختاری متاثر ہوتی ہے، سابقہ دور میں پاکستان کے ساتھ بہت ظلم کیا گیا، پاکستان کے عوام کا خون نچوڑا گیا۔انہوںنے کہاکہ عمران خان اس کرپشن کے خلاف تھے جو سڑکوں کے نام پر کی گئی،ن لیگ نے شاہراہوں کی تعمیر پر بہت زیادہ کرپشن کی

، انہوںنے کہاکہ جب لاہور اسلام آبادموٹروے بنائی جا رہی تھی اس وقت لندن میں ایون فیلڈ اپارٹمنٹ خریدے گئے،شریف خاندان نے شاہراہوں کی تعمیر کو اپنا کاروبار کا ذریعہ بنایا۔وزیر اطلاعات نے کہاکہ موجودہ حکومت نے 10ارب ڈالر کے قرضے واپس کیے۔وزیر اطلاعات و نشریات نے کہاکہ 25ارب روپے شہباز شریف کے ملازمین کے اکاؤنٹس میں چھپائے گئے۔ انہوںنے کہاکہ جب قرضوں کی واپسی کیلئے قرضے لیے جاتے ہیں تو ملک کی خودمختاری متاثر ہوتی ہے،ماضی میں پاکستان

اور عوام کے ساتھ ظلم کیا گیا۔اس موقع پر مراد سعید نے کہا کہ پچھلے 10 سال پاکستان کی تاریخ کا تاریک ترین عشرہ تھا، نواز شریف نے اپنے دور میں مواصلات کی وزارت اپنے پاس رکھی تھی، وزیراعظم نے ہر جگہ قوم کا پیسہ بچایا ہے، وزیراعظم عمران خان قرضے لیکر موٹروے بنانے کے مخالف تھے اور ہیں، ہم ایک موٹروے بھی قرضے لے کر نہیں بنا رہے، (ن) لیگ دور میں چار رویہ سڑک 37 کروڑ روپے میں بنی جب کہ موجودہ حکومت کے دور میں چار رویہ سڑک 17 کروڑ روپے میں بن رہی ہے

، ہمارا ان سے مقابلہ کیا جائے تو اب تک 3 ہزار ارب کی بچت کی جاچکی ہے۔قبل ازیں اپنے بیان میں وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے پسماندہ اور محروم علاقوں کی ترقی اور خوشحالی کا نہ صرف وعدہ کیا بلکہ عملی طور پر اس کے لئے اقدامات اٹھائے، ماضی کے حکمرانوں کے مقابلے میں وزیراعظم عمران خان نے بلوچستان کی ترقی اور اس کے عوام کے مسائل پر

خصوصی توجہ دیتے ہوئے وقتا فوقتا اپنے دوروں سے بلوچستان اور اہل بلوچستان کے معاملات میں اپنی ذاتی اور خصوصی دلچسپی کا اظہار کیا، ماضی میں سڑکیں بنانے کا دعوی کرنے والی حکومتوں نے بلوچستان میں نشستیں کم ہونے کی وجہ سے اسے نظر انداز کیا۔مراد سعید نے کہا کہ ہماری ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ بلوچستان کو ایسی راہ پر گامزن کیا جائے جس کی منزل ایک خوشحال، پرامن اور ترقی یافتہ صوبہ ہو جہاں عوام کو صحت، تعلیم، پینے کے صاف پانی، روزگار اور کاروبار کی تمام

سہولتیں یکساں میسر ہوں، یہ صرف ہمارا دعوی ہی نہیں اور نہ ہی کوئی خواب ہے بلکہ گذشتہ تین سالوں کے دوران ہم نے عملی طور پر ان اقدمات کو عملی شکل دینے کیلئے صحیح سمت میں پیشرفت کا آغاز کیا جس کے مثبت نتائج ہر شعبہ زندگی پر مرتب ہو رہے ہیں اور صوبے کے عوام ان تبدیلیوں کا خود بھی مشاہدہ کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے بلوچستان میں صرف تختیاں لگائیں اور منصوبوں کے ٹینڈرز جاری کئے لیکن عملی طور پر کوئی کام نہیں ہوا اور نہ ہی زمین پر کوئی

کام نظر آیا، پی ٹی آئی کی حکومت نے مغربی روٹ سی پیک کی نہ صرف منظوری دی بلکہ ژوب ۔ کچلاک منصوبے سے اس کا آغاز کیا، ہوشاب ۔ آواران 146 کلومیٹر شاہراہ کی تعمیر کا کام زور و شور سے جاری ہے جو اپنے مقررہ وقت سے 20 فیصد تیزی سے انجام دیا جا رہا ہے۔وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے رواں سال کوئٹہ ویسٹرن بائی پاس اور ڈیرہ مراد

جمالی بائی پاس کا سنگ بنیاد رکھا، کوئٹہ ویسٹرن بائی پاس منصوبے کی ویڈیو جاری کر دی گئی ہے، ڈیرہ مراد جمالی بائی پاس پر کام جاری ہے،زیارت ۔ موڑ کچ ہرنائی 165 کلومیٹر شاہراہ اور 198 کلو میٹر بسیمہ ۔ خضدار شاہراہ پر کام تیزی سے جاری ہے، بسیمہ ۔ خضدار شاہراہ بھی اس سال دسمبر میں مکمل ہو جائے گی، ان منصوبوں کا سنگ بنیاد گزشتہ برس وزیراعظم عمران خان نے رکھا تھا، جل جو بیلہ منصوبے کا سنگ بنیاد وزیراعظم عمران خان آئندہ ہفتے رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ کراچی ۔

چمن ۔ کوئٹہ ۔ خضدار منصوبے کے ایک سیکشن کی پروکیورمینٹ کا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے جبکہ 330 کلومیٹر کے دوسرے سیکشن کیلئے اشتہار جاری کر دیا گیا ہے، یہ دونوں سیکشن بی او ٹی کے تحت مکمل ہوں گے، اس سڑک کی کل لمبائی 796 کلو میٹر ہے۔ سڑکوں کے ان منصوبوں سے بلوچستان میں فاصلے کم ہوں گے، سیاحت کو فروغ ملے گا اور فصلیں بروقت مارکیٹ تک پہنچ سکیں گی، بلوچستان کی ترقی و خوشحالی کے ان منصوبوں سے ملک کے دیگر حصوں سے رابطے بحال ہوں گے

، ان منصوبوں سے ہزاروں لوگوں کو بالواسطہ یا بلاواسطہ روزگار کے مواقع میسر آئے، شاہراہوں کی تعمیر و توسیع سے نہ صرف بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں معاشی ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا بلکہ سی پیک کے ذریعے پورے خطے میں معاشی ترقی کی راہ ہموار ہوگی۔



کالم



10مئی2025ء


فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…