منگل‬‮ ، 18 جون‬‮ 2024 

اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں کمی کیلئے حکومت کا زبردست فیصلہ

datetime 26  ستمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)حکومت نے اشیائے ضروریات بشمول چینی، آٹا، دالوں کی قیمتوں میں جزوی طور پر کمی لانے کے لیے مارکیٹ میں مداخلت کا فیصلہ کرلیا ہے ایک انٹرویومیں شوکت ترین نے کہا کہ مارکیٹ میں 3 طریقوں میں مداخلت کی جائے گی، جس میں یوٹیلیٹی اسٹورز، اوپن مارکیٹ میں مداخلت اور معاشرے کے کمزور طبقے کو ہدف بنا کر سبسڈی دینا شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک کروڑ 25 لاکھ گھرانوں کو سبسڈی دینے کے ہدف کے پیش نظر ایک کھرب روپے سے زائد کی رقم مختص کی ہے۔وفاقی وزیر نے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت منعقد ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں حکومت کی جانب سے سپورٹ پیکج کی منظوری دی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی پہلے ہی پیکج منظور کرچکی ہے۔مذکورہ پیکج کے پیش نظر حکومت نے خوردنی تیل اور گھی پر سیلز ٹیکس کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ صارفین کو فوری طور پر ریلیف فراہم کیا جاسکے۔وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا تھا کہ ہم نے تخمینہ لگایا ہے کہ سیلز ٹیکس کی شرح میں کمی سے خودرنی تیل یا گھی کی قیمت میں 50 روپے فی لیٹر تک کی کمی آئے گی۔ان کا کہنا تھا کہ اوپن مارکیٹ میں معاشرے کے تمام طبقات کے فوائد دستیاب ہوں۔ادھر پاکستان وناسپی مینوفیکچرر ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالوحید نے بتایا کہ ایسوسی ایشن سیلز ٹیکس کی شرح میں کمی کے فوائد فوری طور پر صارفین کو منتقل کرے گی تاہم ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے اب تک ایسوسی ایشن کے ساتھ تجاویز شیئر نہیں کی ہیں۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت آٹے کے 20 کلو گرام کے تھیلے کی قیمت میں 100 سے 150 روپے کمی کے لیے بھی مارکیٹ میں مداخلت کرے گی۔انہوں نے کہا کہ اوپن مارکیٹ میں یہ سہولت تمام صارفین کے لیے دستیاب ہوگی۔

شوکت ترین نے کہا کہ دوسرے منصوبے کے تحت حکومت ملک بھر کے یوٹیلیٹی اسٹورز پر موجود اشیا خور و نوش پر سبسڈی جاری رکھے گی، جس میں چینی، گھی، تیل، دالوں اور آٹے پر سبسڈی برقرار رکھی جائے گی۔حکومت ایک کروڑ 25 لاکھ گھرانوں کا ڈیٹا ملک بھر کے یوٹیلیٹی اسٹورز کے الیکٹرانک سسٹم میں داخل کرچکی

ہے، یوں معاشرے کے کمزور طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد اپنے انگلیوں کے نشانات یوٹیلیٹی اسٹور کے کاؤنٹر پر استعمال کر کے مقررہ سبسڈی حاصل کرسکیں گے۔شوکت ترین نے کہا کہ حکومت نے چینی، آٹا، دالوں، اور گھی سمیت اشیا ضروریات پر ایک کروڑ 25 لاکھ خاندانوں کو سبسڈی فراہم کرنے کے لیے ایک کھرب سے زائد رقم خرچ کرنے کا ہدف بنایا ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں اشیائے خورونوش اور بجلی کی قیمتیں نئی

بلندیوں پر پہنچی ہیں۔انہوں نے کہاکہ خام تیل کی قیمت گزشتہ سال کے 40 ڈالر کے مقابلے میں 78 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی ہے۔ریٹیلرز کو ٹیکس کے دائرہ کار میں لانے کے سوال پر وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حال ہی میں ایک ٹیکس آرڈیننس جاری کیا گیا ہے تاکہ غیر رجسٹر شدہ ریٹیلرز کو ٹیکس کے دائرہ کار میں لایا جاسکے تاہم ریٹیلرز نے انہیں ٹیکس کے دائرہ کار میں لانے کے حکومتی اقدامات پر ہڑتال پر جانے کی دھمکی دی ہے۔

موضوعات:



کالم



صدقہ‘ عاجزی اور رحم


عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…