نئی دہلی (این این آئی)غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے بھارت پر زوردیا ہے کہ وہ طالبان کے ساتھ بات چیت شروع کرے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فاروق عبداللہ نے نئی دہلی میں ایک میڈیا انٹرویو میں کہا کہ بھارت نے افغانستان میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری کی ہے اس لیے جنگ زدہ ملک میں نئی طالبان حکومت کے ساتھ بات چیت کرنے میں کوئی نقصان نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ افغانستان میں طالبان اب اقتدار میں ہیں۔ بھارت نے افغانستان میں گزشتہ حکومت کے دوران مختلف منصوبوں پر اربوں روپے خرچ کیے۔ ہمیں موجودہ افغان حکومت سے بات کرنی چاہیے۔ جب ہم نے ملک میں اتنی سرمایہ کاری کی ہے تو ان سے تعلقات رکھنے میں کیا نقصان ہے؟ نیشنل کانفرنس کے سربراہ نے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ کسانوں کے ساتھ بات چیت شروع کرے جو گزشتہ سال نومبر سے تین زرعی قوانین کے خلاف بھارتی دارالحکومت کی سرحدوں پر احتجاج کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کو زراعت کے شعبے کے لیے نئے قوانین بنانے چاہیئے جن کے لئے کسانوں کے ساتھ مشورہ کرنا چاہیے۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ دہشت گردی پوری دنیا کو کھا رہی ہے لیکن دہشت گردی کس نے شروع کی ہے۔عراق پر کس نے حملہ کیا؟ اقوام متحدہ کے انتباہ کے باوجود کس نے لیبیا پر بمباری کی؟ کون سا ملک دہشت گرد ملک ہے جس نے دوسرے ممالک کو غیر مستحکم کیا؟