کابل (این این آئی)کابل میں خواتین کے لیے مخصوص ٹی وی چینل کو بند کرنے کے احکامات جاری کردیئے گئے۔چینل کیلئے آخری اسائنمنٹ کور کرتی خاتون رپورٹر آب دیدہ ہوگئیں، افغان رپورٹر زہرہ کے مطابق صحافت میں دس سال معاشرے کے تلخ رویے کا سامنا کیا، لیکن آج کی صورتِ حال مختلف ہے۔اس واقعہ کے بعد افغانستان میں خواتین کے حقوق سے متعلق نئی بحث شروع ہوگئی۔
دوسری جانب افغان وزیرِ خارجہ امیر خان متقی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ افغانستان کی سر زمین کسی دوسرے ملک کیلئے یا کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نہ تصادم چاہتے ہیں، نہ ہی اس میں پہل کریں گے، افغان عوام سے دوستی کے لیے کوئی ایک قدم بڑھائے تو ہم دو قدم بڑھاتے ہیں۔افغان وزیرِ خارجہ نے کہا کہ طالبان پر ابھی امتحان آئیں گے مگر ہم ایسے حالات بنائیں گے کہ کوئی ملک چھوڑ کر نہیں جائے گا۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں بڑا انقلاب آیا ہے، ہم کسی کو وطن چھوڑنے کے لیے مجبور نہیں کریں گے، ہماری پالیسی عوام کو متحد کرنے کی ہے۔وزیرِ خارجہ افغانستان امیر خان متقی نے کہا کہ ملک کی اقتصادی ترقی کی ذمے داری تاجروں پر ہے، تاجروں کے لیے کوئی روک ٹوک ہے، نہ رشوت کا بازار ہے، آج وزراء آپ کی پہنچ میں ہیں۔انہوںنے کہاکہ یہاں کوئی مجاہد دوسرے ملک سے آ کر نہیں لڑا، امن لانے کا سہرا مقامی لوگوں کو جاتا ہے، بیرونی ممالک کے ساتھ سیاسی تعلقات ماضی کے برعکس وسیع ہیں۔امیر خان متقی نے کہا کہ مخالفین جتنا چاہیں شور مچا لیں، 50 ممالک کا اتحاد
ہمارے خلاف افغانستان میں داخل ہوا تھا، پنج شیر کے آخری معرکے کے بعد کہیں فائرنگ کی آواز بھی نہیں سنی گئی۔انہوں نے کہا کہ مزار شریف میں ایک شخص اغواء ہوا تو 3 گھنٹوں میں ہم نے ملزمان کو پکڑ لیا، اس نظام میں مشکلات ہیں تاہم اس کا محور عوام کی فلاح ہے۔