لاہور(این این آئی) مسلم لیگ(ن)پنجاب کی سیکرٹری اطلاعات عظمی بخاری نے کہاہے کہ ایک حکومت میں روز ایک نیا تماشا اور نیا لطیفہ سننے کو ملتا ہے،آج کا لطیفہ یہ ہے کہ میاں نوازشریف کو لاہور کے کوٹ خواجہ سعید ہسپتال میں ویکسین لگادی گئی ہے،جس کا ڈیٹا این سی او سی کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا گیا ہے،جب میاں نوازشریف کا شناختی کارڈ بلاک
ہے تواندراج کیسے ہو گیا،اگر میاں نوازشریف کے شناختی کارڈ پر ایسا ہوسکتا ہے توپاکستان کے ہر عام شہری کا شناختی کارڈ بھی استعمال ہوسکتا ہے۔ اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ پہلے دنیا پاکستان کے کورونا اعدادوشمار پر یقین نہیں رکھتی،ویکسین کے حوالے سے بھی کئی عالمی اداروں نے سوالات اٹھائے،اسی وجہ سے انگلینڈ نے ہمیں ریڈ لسٹ میں ڈالا،ویکسین چوری کی انٹری تک نہیں ہوتی،اس حکومت کے ہوتے ہوئے پاکستان پر دھبے ہی لگ سکتے ہیں ،اس حکومت پاکستان اور خصوصا پنجاب حکومت کوجواب دینا ہوگا،حکومت پنجاب کے انڈر کیسے ویکسین نیشن کے ریکارڈ میں یہ اندراج ہوا،اس معاملے پر فوری تحقیقات کی جائیں ۔این سی او سی کے ریکارڈ کے بارے میں دنیا کیا سوچتی ہے اس بارے میں تفصیلات کچھ دنوں میں سامنے آجائیںگی ۔یاد رہے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کو لندن میں موجود ہونے کے باوجود کورونا سے بچائو کی ویکسی کی پہلی ڈوز لگائے جانے کا ریکارڈ سامنے آیا ہے
۔ نجی ٹی وی نے این سی اوسی کے ریکارڈ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف کو کوٹ خواجہ سعید ہسپتال میں22ستمبر کو کورونا سے بچائو کے لئے چینی کمپنی کی ویکسین سائنو ویک کی پہلی ڈوز لگی او رانہیں ابھی دوسر ی ڈوز لگنا باقی ہے ۔ نجی ٹی وی کی جانب سے جس شناختی کارڈ پر ویکسی نیشن کی گئی اس کی فوٹو کاپی این سی او سی کی جانب سے جاری کیا گیا میسج بھی دکھایا گیا ہے۔