اسلام آباد (آن لائن ) فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف )نے پاکستان کی جانب سے اہداف کے حصول میں کامیابیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے انسداد منی لانڈرنگ سمیت بیش تر اہداف پر بہترین کارکردگی دکھائی، پاکستان کے اقدامات اطمینان بخش ہیں۔ میڈیارپورٹس کے مطابق فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس کی ذیلی تنظیم نے پاکستان کی جانب سے ایف اے ٹی ایف اہداف کے
حصول میں نمایاں کامیابیوں کا اعتراف کیا ہے۔فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی ذیلی تنظیم ایشیاء پیسیفک گروپ نے پاکستان کو دیئے گئے اہداف پر کارکردگی رپورٹ جاری کر دی ہے، جس میں ایف اے ٹی ایف اہداف پر حکومت پاکستان کی پیشرفت اور کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے انسداد منی لانڈرنگ سمیت بیش تر اہداف پر بہترین کارکردگی دکھائی، انسداد منی لانڈرنگ کے لئے بہتر قوانین بنائے، اس حوالے سے پاکستان کے اقدامات اطمینان بخش ہیں۔رپورٹ کے مطابق پاکستان کو دیئے گئے 40 اہداف میں سے 39 پر بہترین کارکردگی دکھائی، صرف ایک ہدف جس کے حصول میں پاکستان کو خاطر خواہ کامیابی نہیں ملی، پاکستان پوسٹ کو اپ گریڈ کرنے اور ادارے کے مالیاتی امور کو دستاویزی بنانے کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں پراپرٹی کے شعبے میں مشکوک سرمایہ اب تک رپورٹ نہیں ہوئی تاہم جائیداد کی خرید و فروخت کے نام پر مشکوک سرمایہ کاری کے خلاف اقدامات کی ضرورت ہے۔واضح رہے کہ دو روز قبل پاکستان نے فیٹف اہداف میں سے ایک اور ہدف میں کامیابی حاصل کرلی تھی، جس کے تحت پاکستان میں کالعدم تنظیموںاور ان کے کارندوں کیلئے پراپرٹی خریدنا ناممکن ہوگیا ہے۔ جاری کردہ فہرست میں 3676 کالعدم تنظیموں کے عہدیداروں کے نام شامل ہیں۔ علاوہ ازیں کالعدم تنظیموں کے عہدیداروں کے شناختی کارڈ نمبر اور دیگر معلومات بھی درج ہیں۔
فہرست میں پنجاب سے کالعدم تنظیموں کے 2085 عہدیدران، خیبرپختونخوا سے 906 عہدیدران شامل کیے گئے ہیں۔ سندھ سے391، بلوچستان کے 191 کالعدم تنظیموں کے کارکن شامل ہیں، فہرست میں اسلام ا?باد کے 25 افراد کو شامل کیا گیا ہے۔کالعدم تنظیموں کے 41 افراد ا?زاد جموں کشمیر سے شامل کیے گئے۔ فہرست میں گلگت
بلتستان کے37 کالعدم تنظیموں کے افراد شامل کیے گئے ہیں۔اس سے قبل 14 اگست کی ایک رپورٹ کے مطابق منی لانڈرنگ سے متعلق ایشیا پیسیفک گروپ (اے پی جی) نے منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ (اے ایم ایل/سی ایف ٹی) کے حوالے سے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی 40 میں سے مزید 4 تکنیکی سفارشات
پر پاکستان کی رینکنگ کو بہتر کردیا۔اے پی جی نے کہا کہ پاکستان کے پاس 35 سفارشات ہیں جن میں سے زیادہ تر کی تعمیل کرلی گئی ہے، پاکستان فالو اپ پر ہی رہے گا اور اے ایم ایل/سی ایف ٹی اقدامات کے نفاذ کو مضبوط بنانے کے لیے پیش رفت پر اے پی جی کو رپورٹ کرتا رہے گا۔ اے پی جی کی طرف سے جاری کردہ پاکستان کی
باہمی تشخیص پر تیسری فالو اپ رپورٹ (ایف یو ا?ر) کے مطابق مجموعی طور پر پاکستان اب 8 سفارشات پر مکمل طور پر تعمیل کر رہا ہے اور 27 دیگر پرکافی حد تک ہم ا?ہنگ ہے۔مجموعی طور پر پاکستان اب فیٹف کی 40 میں سے 35 سفارشات کے مطابق یا زیادہ تر تعمیل کر رہا ہے۔اے پی جی نے کہا کہ پاکستان نے اپنی
باہمی تشخیص رپورٹ (ایم ای ا?ر) میں نشاندہی کیے گئے تکنیکی تعمیل کی کمی کو دور کرنے میں اچھی پیش رفت کی ہے اور اسے ا?ر 10، ا?ر 18، ا?ر 26 اور ا?ر 34 پر دوبارہ ریٹنگ دی گئی ہے اس طرح پاکستان نے ایک سفارش پر اطمینان بخش پیش رفت دکھائی اور اسے اپ گریڈ کیا گیا، یہ دوبارہ ریٹنگ اس وقت سامنے ا?ئی
جب پاکستان نے قومی بچت کے مرکزی ڈائریکٹوریٹ (سی ڈی این ایس) کے لیے جامع اے ایم ایل/سی ایف ٹی ذمہ داریاں متعارف کروائیں اور وہ ادارے جو پاکستان پوسٹ کی جانب سے پہلے فراہم کی جانے والی مالی سروسز فراہم کرتے ہیں، اسٹیٹ بینک ا?ف پاکستان اور سیکیورٹیز ایکسچینج کمیشن ا?ف پاکستان کی طرح اے ایم ایل/سی ایف ٹی ذمہ داریوں کے تابع ہیں۔