کابل /اسلام آباد(آن لائن)افغانستان میں ابتر صورتحال کے پیش نظر عبوری حکومت کے لیے شراکت دار ممالک کے مذاکرات جاری ہیں ۔سفارتی ذرائع کا کہناہے کہ افغان طالبان کی جانب سے کابل کی فتح کے بعد طالبان ر ہنمائو ں کی اکثریت اسلامی امارات کے قیام کی حامی ہ ے ۔
افغان طالبان کی اکثریت ملک میں شریعت کا نفاذ چاہتی ہے۔ افغان طالبان کا موقف ہے کہ ملک کو زور بازو سے شریعت اور اسلامی امارت کے قیام کے لیے دوبارہ حاصل کیا۔سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کے دورے پر آئے شمالی افغانستان کے راہنماوں کی جانب سے پاکستان میں ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔افغان وفد میں جمعیت اسلامی, حزب وحدت اسلامی, نیشنل کانگریس آف افغانستان و شمال کی دیگر جماعتون کے نمائندے شامل ہیں۔وفد میں َ سابق افغان کمانڈر احمد شاہ مسعود کے بھائی احمد ولی مسعود اور صاحبزادے احمد ضیاء مسعود بھی شامل ہیں ۔ افغان وفد مزید دو روز دورہ پاکستان میں پاکستانی حکام اور شراکت داروں سے مزید ملاقاتیں کرے گا, سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ شمالی افغانستان کے افغان وفد کی جانب سے شراکت اقتدار اور افغان اقلیتوں و نسلی گروپوں حقوق کے تحفظ کی ضمانت کا مطالبہ کیا گیا۔ وزیر خارجہ نے افغان وفد کو پاکستانی نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان کابل میں وسیع البنیاد حکومت کے قیام کا حامی ہے۔افغان طالبان کو بھی وسیع البنیاد حکومت کے قیام پر راضی کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ سیاسی مذاکرات کے نتیجہ میں وسیع البنیاد افغان عبوری حکومت کے قیام پر عالمی برادری کی جانب سے فوری تسلیم کیے جانے کا عندیہ دیا گیا ہے ۔