ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پاکستان آج مغربی دنیا میں اسلاموفوبیا کی بڑھتی لہر کے خلاف امت مسلمہ کی آواز بن چکا ہے،شاہ محمود قریشی

datetime 15  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ملتان(این این آئی)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان آج مغربی دنیا میں اسلاموفوبیا کی بڑھتی لہر کے خلاف امت مسلمہ کی آواز بن چکا ہے، فلسطین کے مسئلے پر اصولی موقف اختیار کیا ہے،بھارتی غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیر میں بے گناہ کشمیریوں پر بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو بھرپور انداز میں دنیا میں اجاگر کیا ہے،

افغانستان میں امن و مصالحت کے لئے کوشاں عالمی اتحاد کا حصہ ہیں،پاکستان سمیت خطے میں امن کی خواہش ہماری اولین ترجیح ہے،قوم کو یوم پاکستان کی مبارک باد پیش کرتے ہیں اور بابائے قوم اورقیام پاکستان کی جدوجہد کرنے والی نسلوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں،14اگست کے دن پرچم کشائی کے ساتھ احتساب اور تجدید عہد کا دن منانا ہوگا،ہمیں ملکی ترقی کیلئے ایمانداری ‘ دیانتداری اور خلوص نیت سے کوشش کرنا ہوگی، تب ہی ہم قائد کے اصولوں کے مطابق پاکستان بنا سکتے ہیں،وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں قائداعظم کے ویژن کے مطابق اسلامی فلاحی ریاست کے قیام کے لئے کوشاں ہیں اور انشاء اللہ آنے والا وقت بتائے گا کہ ہماری منزل قائد کی منزل ہے اور نیا پاکستان دراصل قائد کا پاکستان ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پی ٹی آئی رہنما ملک طارق بھٹہ کی رہائش گاہ پر جشن آزادی اور عید ملن پارٹی کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مخدومزادہ زین حسین قریشی‘ ملک اسلم بھٹہ ‘ ملک اختر بھٹہ ‘ ملک اکبر بھٹہ ‘ مخدوم شعیب اکمل بھٹہ ‘ ملک مجاہد بھٹہ ‘ سعدیہ بھٹہ ‘ ملک حنیف کھوکھر ‘ محتشم نقوی سمیت علاقہ کی سرکردہ شخصیات موجود تھیں۔ انہو ںنے کہا جنوبی پنجاب کے عوام نے سابقہ انتخابات میں تحریک انصاف کو بھر پور مینڈیٹ دیا ہمیں یہاں کے عوام کے مینڈیٹ کا بھر پور احترام ہے۔

عوام کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہوئے جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کو تحریک انصاف نے اپنے منشور میں شامل کیا۔ہم جنوبی پنجاب کی عوام کو ان کا حق دیں گے۔ یہاں کے عوام کی محرومیاں دور کریں گے۔ ہم نے کسی لسانیت یا تعصب کی بنیاد پر نہیں بلکہ منطق اور دلائل کی بنیاد پر جنوبی پنجاب صوبے کو اپنے منشور کا حصہ بنایا۔

یورپ کے بیشتر ممالک ایسے ہیں جن کی آبادی جنوبی پنجاب سے بھی کم ہے ہم نے پنجاب کے 36اضلاع کی12 کروڑ آبادی کے بہترین نظم و نسق اورانتظام و انصرام کیلئے وزیراعظم عمران خان کو علیحدہ صوبے کیلئے قائل کیا۔ ہمارے پاس جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کیلئے دو تہائی اکثریت نہیں۔ جب کہ پی ٹی آئی حکومت کو کریڈٹ نہ

دینے کیلئے سیاسی جماعتیں جنوبی پنجاب صوبہ کی مخالفت کررہی ہیں۔ لیکن ہم نے نئے صوبے کیلئے کوششیں ترک نہیں کیں۔پی ٹی آئی نے جنوبی پنجاب میں سیکرٹریٹ قائم کرکے صوبے کی راہ ہموار کر دی ہے۔جب اس وقت 17 محکموں کے سیکرٹری جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ میں بیٹھنا شروع ہو گئے ہیں۔ ان کو اختیارات دینے کیلئے رولز

آف بزنس میں ترامیم کی سمری جلد منظوری ہو جائے گی۔ جس کے بعد جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ میں مکمل اختیارات کے ساتھ افسران اپنا کام کریں گے۔ جب جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ مکمل ہو گئے تو لوگ لاہور سیکرٹریٹ کو بھول جائیں گے۔ انہو ںنے کہا اقتدار ہماری منزل نہیں ہم نے اپنے دورہ حکومت میں جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کا

کام اتنا آگے لے جائیں گے کہ کوئی بھی حکومت سیکرٹریٹ کو رول بیک نہیں کر سکے گی۔ جنوبی پنجاب میں سیکرٹریٹ کا قیام تبدیلی کی بنیا دہے۔ انہوں نے کہا تحریک انصا ف کی حکومت نے جنوبی پنجاب کے نوجوانوں کیلئے ملازمتوں کا علیحدہ کوٹہ مختص کیا اور جلد ہی جنوبی پنجاب کے لئے علیحدہ پبلک سروس کمیشن کا قیام

عمل میں لائیں گے۔ انہوںنے کہا سیاست دان الیکشن سے قبل عوام کی عدالت میں جاتے ہیں بعد ازاں عوام کو بھول جاتے ہیں۔ ملتان کے عوام سمجھ دار اور باشعور ہیں۔ ابھی ووٹ لینے کا ٹائم نہیں آیا لیکن عوام سے رابطے میں ہوں جب بھی وقت ملتا ہے حلقے کے عوام کے ساتھ ہوتا ہوں۔156 کے منتخب نمائندے کی حیثیت سے ناصرف اسمبلی

میں قانون سازی میں حصہ لیتا ہوں بلکہ دیانتداری اور خلوص نیت سے پوری دنیا میںپاکستان کا مقدمہ بھر پور انداز میں لڑ رہا ہوں۔ انہو ںنے کہا حلقہ این اے 156 میں کئی میگا منصوبوں پر کام جاری ہے۔ 2023ء میں عوام کی عدالت میں جانا ہے اس وقت حلقے کی عوام کو بتا?ں گا کہ میں نے گزشتہ5 سال میں حلقے میں کتنے ترقیاتی

منصوبے مکمل کروائے اور یہ بات میں بڑے وثوق سے کہہ سکتا ہوں کہ میرے 5 سالہ دور میں مکمل کئے گئے ترقیاتی کام سابقہ 20 سالوں کے ترقیاتی کاموں سے زیادہ ہوں گے۔ ا نہوں نے کہا میرا دامن صاف ہے کوئی شخص کرپشن یا کسی بھی حوالے سے میرے اوپر انگلی نہیں اٹھا سکتا۔ ترقیاتی منصوبو ںکے حوالے سے کسی ٹھیکدار سے ایک دھیلے کا روادار نہیں۔ حلقے کے عوام میرے نمائندہ ہیں اور انہو ںنے ہی میرے ترقیاتی کاموں اور شفافیت کا پرچار کرنا ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…