اتوار‬‮ ، 07 ستمبر‬‮ 2025 

طالبان جنگجوئوں اور افغان فوج کے درمیان شدید لڑائی جاری دونوں جانب سے بڑے بڑے دعوے

datetime 14  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل(این این آئی)افغانستان کے شمالی صوبوں کندز اور سرپل کے دارالحکومتوں میں طالبان جنگجوئوں اور افغان فوج کے درمیان لڑائی جاری ہے،شمال میں جوزجان صوبے کے دارالحکومت شبرغان میں بی 52 بمبار طیاروں کی مدد سے 200 سے زیادہ طالبان جنگجوئوں کو ہدف بنایا گیا ہے،ادھرافغانستان کے جنوبی اروزگان صوبے میں چھ طالبان جنگجو سیکورٹی فورسزکے فضائی حملے میں

ہلاک ہوگئے،مشرقی ننگرھار صوبے میں بعض مذہبی رہنمائوں نے افغان فوج کی حمایت کا اعلان کیا ہے،خوست صوبے کے شہر باک میں طالبان حملے کے بعد افغان فوج نے جوابی کارروائی شروع کردی ،شمالی پنجشیر صوبے کے مقامی حکام نے کہاہے کہ طالبان اور حکومتی فورسز کے درمیان لڑائی جاری ہے،قندھار کے بین الاقوامی ایئر پورٹ پر راکٹ حملوں کے بعد پروازیں معطل کردی گئیں جبکہ مشرقی پکتیا صوبے کے شہر سیدکرم میں ایک دھماکے میں ایک خاندان کے 12 افراد ہلاک ہوگئے ،طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے دعوی کیا ہے کہ مسلح گروہ نے کنر صوبے کے شہروں شلطن اور اسمار پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔ تاہم افغان حکومت نے تاحال ان قبضوں کی تصدیق نہیں کی ،شمال مشرقی صوبے کے یہ شہر اب قندھار، غزنی، ہرات اور لشکر گاہ سمیت ان بڑے شہروں میں سے ایک بن گئے ہیں جہاں طالبان نے مکمل کنٹرول سنبھالنے کا دعوی کیا ہے۔دریں اثنا طالبان نے پکتیکا صوبے کے مرکزی شہر شرنہ کے باہر دفاعی حدود عبور کرنے کا بھی دعوی کیاہے جبکہ پکتیکا کے شہروں یوسف خیل اور جانی خیل کے مراکز پر بھی کنٹرول سنبھالنے

کا دعوی کیا گیا ہے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان کے جنوبی اروزگان صوبے میں چھ طالبان جنگجو سیکورٹی فورسزکے فضائی حملے میں ہلاک ہوگئے،جبکہ اروزگان کے صوبائی دارالحکومت ترینکوٹ میں مقامی لوگوں نے پٹرول کی قیمتوں میں اضافے پر شکایت کی ،دوسری جانب مشرقی ننگرھار صوبے میں بعض مذہبی رہنمائوں نے افغان فوج کی حمایت کا اعلان کیا ہے،شمالی

صوبوں کندز اور سرپل کے دارالحکومتوں میں طالبان جنگجوں اور افغان فوج کے درمیان لڑائی جاری ہے،افغان وزارت دفاع کا کہناتھا کہ شمال میں جوزجان صوبے کے دارالحکومت شبرغان میں بی 52 بمبار طیاروں کی مدد سے 200 سے زیادہ طالبان جنگجوئوں کو ہدف بنایا گیا ہے،مشرقی خوست صوبے کے شہر باک میں طالبان حملے کے بعد افغان فوج نے جوابی کارروائی کی ،شمالی پنجشیر صوبے

کے مقامی حکام کا کہنا تھا کہ طالبان اور حکومتی فورسز کے درمیان لڑائی جاری ہے،قندھار کے بین الاقوامی ایئر پورٹ پر حالیہ راکٹ حملوں کے بعد پروازیں معطل کردی گئیں جبکہ مشرقی پکتیا صوبے کے شہر سیدکرم میں ایک دھماکے میں ایک خاندان کے 12 افراد ہلاک ہوگئے ،بعدازاںطالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے دعوی کیا کہ مسلح گروہ نے کنر صوبے کے شہروں شلطن اور اسمار پر

بھی قبضہ کر لیا ہے۔ تاہم افغان حکومت نے تاحال ان قبضوں کی تصدیق نہیں کی ۔شمال مشرقی صوبے کے یہ شہر اب قندھار، غزنی، ہرات اور لشکر گاہ سمیت ان بڑے شہروں میں سے ایک بن گئے ہیں جہاں طالبان نے مکمل کنٹرول سنبھالنے کا دعوی کیا ہے۔اپنے ٹویٹ میں ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ طالبان نے شلطن شہر کے مرکز پر مکمل طور پر قبضہ کر لیا ہے جس میں پولیس کمانڈر اور ان کے

ساتھی شامل ہیں ،اسمار میں پولیس ہیڈ کوارٹر، انٹیلیجنس سنٹر اور تمام سامان اب طالبان کے قبضے میں ہے۔دریں اثنا طالبان نے پکتیکا صوبے کے مرکزی شہر شرنہ کے باہر دفاعی حدود عبور کرنے کا بھی دعوی کیا ۔ جبکہ پکتیکا کے شہروں یوسف خیل اور جانی خیل کے مراکز پر بھی کنٹرول سنبھالنے کا دعوی کیا گیا ۔تاہم افغان حکومت نے تاحال ان قبضوں کی بھی تصدیق نہیں کی ہے۔

موضوعات:



کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…