لاہور ( آن لائن ) چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کسی کے خلاف بے بنیاد کیس نہیں بناتا اور نہ ہی نیب کے پاس فیصلوں کا اختیار ، ہم توپارلیمنٹ کے بنائے گئے قوانین کی پاسداری کریں گے ۔ 90 فیصد کیس میں مجھے پتہ ہی نہیں ہو تا کہ کیس کس کے خلاف ہے، ادارے کے چیئرمین کوپلی بارگین کا اختیار نہیں ، نیب ہمیشہ ارکان
اسمبلی کا احترام کر تا ہے اور کرتا رہے گا نیب میں تبدیلی وہ کریں جس سے کرپشن کا خاتمہ ہو سکے، لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہو ئے چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب پر تنقید ضرور کریں لیکن حقائق جان کر کریں، تعمیری تنقید کریں گے تو نیب کو بھی فائدہ ہوگا، الزام تراشیوں اور دھمکیوں کے باوجود نیب اپنا کام کرتا رہے گا، ہم پر اتنے الزامات لگ رہے ہیں کہ جواب دینے کا وقت ہی نہیں ملتا، سیاستدانوں کی عزت کرتے ہیں ، نیب کو اندازہ ہے کیس کی طوالت پریشان کن ہے ، نیب نے کوئی اگر ناانصافی کی ہے تو آپ عدالتوں میں جائیں نیب اب تک 890ارب سے زائد کی وصولی کر چکا ہے ، یہ بھی الزام لگا یا گیا کہ کورونا نے نیب نے پھیلایا ، احتساب عدالتوں میں ججز کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے ، پلی بار گین کا قانون صرف ہمارے ملک میں نہیں بیرون ممالک میں بھی ہے ۔ چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب کے پاس فیصلوں کا اختیا ر ہو تو 1275ریفرنس کا فیصلہ فوری طور پر کر دے ،، زبردستی پلے بارگین
ثابت کرنے پر سزا کیلئے خود کو پیش کروں گا، نیب جب بھی پلی بارگین کرتا ہے قانون کے مطابق کرتا ہے،ہم اپنے قول فعل میں اپنے رب کے سامنے جوابدہ ہیں ۔ ادارے کے چیئرمین کوپلی بارگین کا اختیار نہیں ، نیب ہمیشہ ارکان اسمبلی کا احترام کر تا ہے اور کرتا رہے گا نیب میں تبدیلی وہ کریں جس سے کرپشن کا خاتمہ ہو سکے ، انہوں نے کہا ایک وقت آئیگا
کہ آپ لوگ کہیں گے کہ نیب نے اچھا کا م کیا ، عوامی مفاد میں نیب ترامیم کی ہمیشہ حمایت کی ، نیب کسی کے خلاف بے بنیاد کیس نہیں بناتا اور نہ ہی نیب کے پاس فیصلوں کا اختیار ، ہم توپارلیمنٹ کے بنائے گئے قوانین کی پاسداری کریں گے ۔ 90 فیصد کیسز کا مجھے پتہ ہی نہیں ہو تا کہ کیس کس کے خلاف ہے ۔