ٹوکیو (آن لائن)ٹوکیو اولمپکس 2020 میں پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم جیولین تھرو کے مقابلے میں میڈل کی دوڑ سے باہر ہو گئے اور بھارت کے نیرج چوپڑا نے پہلی پوزیشن حاصل کر کے اپنے ملک کو پہلا گولڈ میڈل دلا دیا۔ارشد ندیم نے اپنی پہلی تھرو 82.40 میٹر دور پھینکی تاہم میڈل کے حصول کی جدوجہد کو اس وقت دھچکا لگا جب وہ دوسری تھرو میں فاؤل کر گئے۔
بھارت کے نیرج چوپڑا 87.58 میٹر تھرو کے ساتھ پہلے نمبر پر رہے اور ان کی پہلے راؤنڈ میں پھینکی گئی یہ تھرو انہیں چیمپیئن بنوانے کے لیے کافی ثابت ہوئی۔نیرج 87میٹر کا ہندسہ عبور کرنے والے اس تھرو میں واحد ایتھلیٹ رہے اور وہ ابتدائی دونوں تھرو میں ایسا کرنے میں کامیاب رہے البتہ ان کی تیسری تھرو 76.79 میٹر کا فاصلہ ہی طے کر سکی۔ارشد ندیم نے تیسری تھرو میں شاندار انداز میں کم بیک کرتے ہوئے 84.62میٹر لمبی تھرو کی اور میڈل کی دوڑ میں چوتھے نمبر پر آ گئے۔پہلے راؤنڈ کی تین باریوں کے اختتام پر ارشد چوتھے نمبر پر رہے اور فائنل مقابلے کے لیے کوالیفائی کر لیا جبکہ جیولین تھرو کے مقابلے میں جرمنی سے تعلق رکھنے والے عالمی نمبر ایک جوہانس ویٹر مقابلے سے باہر ہو گئے۔ ارشد ندیم نے فائنل راؤنڈ کی پہلی باری میں 82.91 میٹر کی تھرو کی اور اپنی چوتھی پوزیشن برقرار رکھی جبکہ بھارت کے نیرج چوپڑا کی پہلی تھرو ضائع ہو گئی کیونکہ وہ اووراسٹیپ کر گئے۔ فائنل راؤنڈ کی دوسری باری میں ارشد ندیم نے 81.98 میٹر طویل تھرو کی جس کے نتیجے میں وہ ایک درجہ تنزلی کے بعد پانچویں نمبر پر آ گئے جبکہ بھارتی ایتھلیٹ کی دوسری تھرو بھی ضائع ہو گئی۔فائنل راؤنڈ کی آخری تھرو میں ارشد ندیم تھرو کرتے ہوئے کراس لائن سے ٹکرا گئے اور فاؤل کر بیٹھے۔
ارشد ندیم کی چھ میں سے دو تھرو ضائع ہوئیں اور اس طرح سے وہ جیولین تھرو کے مقابلے میں پانچویں نمبر پر رہے۔نیرج چوپڑا نے پہلی پوزیشن حاصل کر کے سونے کا تمغہ جیتا اور تاریخ رقم کرتے ہوئے بھارت کے لیے ایتھلیٹکس میڈل جیتنے والے پہلے کھلاڑی بن گئے۔جمہوریہ چیک کے ایتھلیٹ جیکب ویلڈچ نے دوسرے نمبر کے
ساتھ چاندی کا تمغہ جیتا جبکہ ان ہی کے ہم وطن ویٹازلیو ویزلے کانسی کا تمغہ اپنے نام کرنے میں کامیاب رہے۔واضح رہے کہ ارشد ندیم اولمپکس کے جیولین تھرو کے مقابلے میں سونے کے تمغے کے حصول کے لیے فائنل میں 12 ایتھلیٹس میں جگہ بنانے میں کامیاب رہے تھے۔ میاں چنوں سے تعلق رکھنے والے ایتھلیٹ نے سیزن میں 86.38میٹر کی طیل تھرو کا اعزاز بھی حاصل کیا تھا۔
فائنل میں سونے کے تمغے کے لیے ارشد کا مقابلہ عالمی نمبر ایک جرمنی کے جوہانس ویٹر اور 97.76 میٹر کی طویل تھرو پھینکنے والے عالمی نمبر دو جمہوریہ چیک کے جان زیلزنی سے ہوا۔اس ہفتے کے شروع میں پاکستانی ایتھلیٹ نے کوالیفائنگ راؤنڈ میں 85.16 میٹر کے ساتھ سب سے لمبی تھرو کر کے پاکستان کی میڈل جیتنے کی امیدوں کو زندہ رکھا تھا۔دریں اثناء ارشد ندیم کا ٹویٹر پیغام میں کہناتھا معذرت میں عوام کی امیدوں پر پورا نہیں اتر سکا۔