ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سکولز کھولنے بارے وزیر اعظم عمران خان نے بڑا حکم جاری کردیا

datetime 1  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)عوام کے سوالات کے براہ راست جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اس وقت پاکستان میں کورونا کی چوتھی لہر آئی ہوئی ہے، کورونا وائرس کی بھارتی قسم سب سے زیادہ خطرناک ہے، یہ بہت تیزی سے پھیلتی ہے، ماسک کے استعمال سے کورونا وائرس پھیلنے شرح کم ہوجاتی ہے، سندھ حکومت کی جانب

سے لاک ڈائون کا فیصلہ ٹھیک ہے کیونکہ اس سے وائرس کے پھیلائوکی شرح کم ہوجاتی ہے۔ لاک ڈائون لگانا ہے تو ہمیں دوسری طرف بھی دیکھنا ہے، اگر لاک ڈائون ہو تو دیہاڑی داراور مزدور طبقہ کہاں جائے گا، اللہ تعالی کا شکر ہے کہ ہماری معیشت اوپر جارہی ہے، ہم نے درست فیصلے کرکے اپنی معیشت اور عوام کو بچایا ہے، ہمیں کسی صورت لاک ڈائون کرکے اپنی معیشت کو تباہ نہیں کرنا، جب تک بچوں اور اساتذہ کی ویکسی نیشن نہ ہو اسکو ل نہ کھولے جائیں۔وزیراعظم عمران خان کی عوام سے براہ راست بات چیت کے دوران سینئر صحافی حبیب اکرم نے کال ملا دی ، سینئر صحافی کا وزیراعظم عمران خان سے کہنا تھا کہ میں چیک کر رہا تھا کہ واقعی براہ راست کال ہورہی ہے یا پھر فیصل جاوید ادھر ادھر سے کال ملا کر دے رہے ہیں تاکہ اس پر میں اپنی خبر بنا سکوں ۔ حبیب اکرم کا کہنا تھا کہ چونکہ یہ سیشن عوام کیلئے ہے صحافیوں کا نہیں لیکن میں ایک مسئلے پر آپ کی توجہ دلانا چاہتا ہوںجو ضروری ہے ،شوکت خانم کو

جانے والی ایک سڑک کا ایک حصہ تو بالکل ٹھیک ہے اور کوئی اشارہ نہیں ہے لیکن تین کلومیٹر پر مشتمل ایک حصے پر شہریوں کو تین سگنلز کا سامنا کرنا پڑتا ہے ، میری درخواست ہے اس پر نظر ثانی کریں وہاںپر انڈر پاس کی ضرورت نہیں بلکہ یوٹرن مینج کیا جائیں تو مسئلہ حل ہو سکتا ہے،اگر آپ حکومت پنجاب کے احکامات جاری کریں تو یقینا یہ مسئلہ فوری حل ہو جائے گا ،اب مجھے بھی یقین ہو گیا ہے کہ آپ عوام کی براہ راست کالز سن رہے ہیں۔ سینئر صحافی کی کال کے دوران وزیراعظم عمران خان مسکراتے رہے پھر جواب دیا کہ آزاد میڈیا سے ملک کے وہ سربراہان گھبراتے ہیں جنہوں نے قانون توڑ ا ہوتا ہے کیونکہ وہ ناجائز طریقوں سے اپنی کاموں میں مصروف ہوتے ہیں ، اگر میں نے عوام کا پیسہ چور ی کر کے لندن میں فلیٹس بنائے ہوتے تو یقینا مجھے آزاد میڈیا کا ڈر ہوتا ۔ وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ آزاد رائے ملک کیلئے بڑی نعمت ہے ،میڈیا سے اختلاف کی صورت تب بنتی ہے جب جعلی خبروں چلائی جائیں ۔ صحیح صحافت اور تنقید ملک کیلئے بڑی نعمت ہے ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…