اسلام آباد (این این آئی)وزیر اعظم عمران خان کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے کہا ہے کہ نیا پاکستان ہائوسنگ اسکیم کے تحت ساڑھے 3 سے 5 مرلے کے 45 ہزار گھر بنائے جا رہے ہیں، گھر کے مطابق 6 ہزار، 8 ہزار اور 10 ہزار روپے ماہانہ قسط ادا کی جائے گی۔قومی اسمبلی کے اجلاس میں نیا پاکستان ہائوسنگ اسکیم کے تحت چھوٹے ہائوسنگ یونٹس کی تعمیر
میں منصوبہ بندی کے فقدان پر توجہ دلائو نوٹس پیش کیا گیا۔قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیرِ اعظم عمران خان کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے بتایا کہ 20 سال میں قسط دینے کے بعد لوگ گھروں کے مالک بن جائیں گے۔انہوں نے بتایا کہ 33 ہزار 506 قرض کی درخواستیں موصول ہوئی ہیں، ہائوسنگ منصوبے کیلئے 110 ارب روپے کا قرض دیا جائے گا، 35 ارب 30 کروڑ روپے کا قرضہ منظور کیا جا چکا ہے۔بابر اعوان نے کہاکہ12 تحصیلوں میں 12 منصوبے شروع کیئے جا رہے ہیں، کم لاگت کے پبلک پرائیویٹ پراجیکٹس کو دیہاتوں تک بڑھا رہے ہیں۔وزیرِ اعظم عمران خان کے مشیر برائے پارلیمانی امور کا کہنا ہے کہ پہلے 1 لاکھ تعمیر کردہ گھروں پر 3 لاکھ روپے کی سبسڈی دی جائے گی۔ دوسری جانب وفاقی حکومت نے سرکاری افسران کی کارکردگی رپورٹ عوامی شکایات کے حل کے ساتھ مشروط کرنے کا فیصلہ کرلیا ،سرکاری افسران نے اے سی آر میں عوامی شکایات کے ازالے پر کارکردگی کا درجہ اور نمبر دینے کی تجویز دی،وزیراعظم کی ہدایات پر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو طریقہ کار وضح کرنے کا مراسلہ جاری کیا گیا ۔ مراسلہ کے مطابق عوام کی شکایات کو حل کرنا کسی بھی سرکاری افسر کی اولین ذمہ داری ہونی چاہیے، شکایات کا فوری حل اور عوام کا اطمینان سرکاری افسر کی کارکردگی جانچنے کا بہترین پیمانہ ہے۔مراسلہ نے بتایاکہ سرکاری افسران کی اے سی آر میں عوامی شکایات کے حل سے متعلق کارکردگی کو شامل کرنے کا طریقہ کار بنایا جائے۔