جمعرات‬‮ ، 16 جنوری‬‮ 2025 

ملک بھر میں میں پانی کی کمی کا مسئلہ مزید شدت اختیار کر گیا

datetime 4  جولائی  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)ملک بھر میں میں پانی کی کمی کا مسئلہ مزید شدت اختیار کر گیا ۔ملک میں پانی کی قلت نے خطرے کی گھنٹی بجا دی، کم بارشوں اور بھارت کی جانب سے پانی روکے جانے کی وجہ سے دریا خشک ہو گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق ملک میں فی کس پانی کی دستیابی 11 سو ملین کیوبک میٹر سالانہ رہ گئی ،پنجاب میں اب پانی نکالنے کے لیے 600 فٹ گہرائی تک جانا

پڑتا ہے۔ ہر سال خریف اور ربیع کی فصل کو 45 فیصد تک پانی کی کمی کا سامنا ہے جبکہ لاہور سمیت پنجاب بھر کے چھوٹے بڑے شہروں میں زیر زمین پانی کی سطح گرنے لگی ہے، ایک وقت تھا جب 50 فٹ نیچے میٹھا پانی مل جاتا تھا تاہم اب 600 سے 700 فٹ گہرائی میں جانا پڑتا ہے۔ آبی ماہرین کی جانب سے خبردار کیا گیا کہ اگر پانی کے نئے ذخائر نا بنائے گئے اور پانی کا ضیاع نہ روکا گیا تو قحط سالی کا شکار ہو جائیں گے، اس وقت پانی کی فی کس دستیابی 1100 ملین کیوبک میٹر سالانہ ہے، جیسے ہی یہ ایک ہزار کیوبک میٹر سے نیچے آئی تو قحط کا شکار ہو جائیں گے۔آبی ماہرین کے مطابق بڑھتی ہوئی آبادی، پانی کے ضیاع اور موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث ارباب اختیار کو فوری نئے ڈیموں اور پانی کے استعمال میں احتیاط کو اپنانا ہو گا ورنہ قحط سالی سر پر کھڑی ہے۔ پاکستان انجینئرنگ کانگریس کے صدر اور جنرل منیجر بیراجز امجد سعیدکے مطابق پانی کا مسئلہ آنے والے دنوں میں سنگین ہو سکتا ہے، 1960 کا آبی معاہدہ موجود ہے، بھارت کی بات کیا کرنی، ہمارے تو اپنے صوبوں کے درمیان پانی

کی تقسیم پر تحفظات سالوں سے چلے آ رہے ہیں۔امجد سعید کا کہنا تھا کہ سات ملین ایکٹر فٹ قیمتی پانی ہر سال سمندر کی نذر ہو جاتا ہے، یہ نااہلی نہیں تو اور کیا ہے۔ایم ڈی واسا زاہد عزیز کا کہنا ہے کہ 15، 20 سالوں سے لاہور شہر کا زیر زمین پانی ہر سال ایک میٹر نیچے جا رہا تھا، بارشوں میں کمی، دریائے راوی کی صورتحال اور شہریوں کی جانب سے پانی کا ضیاع اس کی بڑی وجوہات ہیں۔زاہد عزیز کے مطابق حکومتی اقدامات سے زیرزمین پانی کی سطح 2میٹر بلند ہوئی، آئندہ کئی سالوں کے لیے لاہور سمیت بڑے شہروں کے لیے یہ پانی کافی ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس وقت فیصل آباد، ملتان، راولپنڈی اور جنوبی پنجاب کے اکثر شہروں میں لوگوں کو میٹھے پانی کی قلت کا سامنا ہے جس سے نمٹنے کے لیے پراجیکٹس بن رہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



20 جنوری کے بعد


کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…