وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں کے طلباکیلئے بڑاسرپرائز و ہ جماعتیں جنہیں امتحانات کے بغیرہی پاس کرنے کی منظوری دیدی گئی

6  جون‬‮  2021

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، اے پی پی)نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق پہلی سے چوتھی ، چھٹی اور ساتویں جماعت کے طلباکو گزشتہ سال کے نتائج کی بنیاد پر پرموٹ کیا جائے گا تاہم پانچویں اور آٹھویں جماعت کے امتحانات ہوں گے جس کی وزارت تعلیم کی جانب سے منظوری دید ی گئی ہے ۔ڈی جی وفاقی نظامت تعلیمات نے پانچویں اور آٹھویں کےامتحانات لازمی لینے کی سمری

جاری کر دی ہے ،پانچویں اور آٹھویں کے سنٹرلائزڈ امتحانات کا شیڈول وفاقی نظامت تعلیمات جلد جاری کرے گا۔دریں اثنا وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود نے کہا ہے وزیر اعظم پاکستان کے وژن کے مطابق ’’ایک قوم۔ایک نصاب‘‘کو حتمی شکل دینے اور جماعت ششم تا ہشتم کے لئے 8مضامین کے نصابات متفقہ طور پر منظور ہونے پرقومی نصاب کونسل سمیت چاروں صوبوں کے محکمہ تعلیم کے تمام فیڈریشن یونٹ، تمام مکاتب فکر کے علماء کرام، مدارس کے نمائندے اور ملک بھر سے آئے ہوئے ماہرین مضامین مبارکباد کے مستحق ہیں ۔ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت، شفقت محمود نے قومی نصاب کونسل کے زیر اہتمام علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں منعقدہ دوسری5روزہ قومی کانفرنس کی اختتامی تقریب سے ویڈیو کانفرنسنگ سسٹم کے تحت خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان قومی امنگوں اور بین الاقوامی وابستگیوں کےبارے میں اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہے، پاکستان میں تعلیم کی بہتری کے لئے تمام ضروری اقدامات کررہی ہے۔شفقت محمود نے مزید کہا کہ سنگل نصاب سے طبقاتی نظام کا خاتمہ ہوجائے گا اور تمام اہل وطن کوآگے بڑھنے کے یکساں مواقع ملیں گے۔جوائنٹ ایجوکیشنل ایڈوائزر/چئیرمین، قومی نصاب کونسل، محمد رفیق طاہر نے کہا کہ قومی نصاب پر سب کامتفق ہونا پاکستان کی تاریخ کا ایک نیا باب ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک قوم:ایک نصاب ایک خواب تھا جو حقیقت کا روپ دھار رہا ہے۔رفیق طاہر نے کہا کہ گریڈ 1سے 5تک کے لئے سنگل قومی نصاب کے پہلے مرحلے کی کامیابی کے بعد دوسرے مرحلے میں اس کانفرنس میں گریڈ 6تا 8کے لئے سنگل قومی نصاب کے تحت آٹھ مضامین کے نصابات کی متفقہطور پر منظوری کا کریڈٹ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کو جاتا ہے جنہوں نے ہر سطح پر ہماری سرپرستی کی ہے۔رفیق طاہر نے مزید کہا کہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے ہمیں اکیڈمک سپورٹ فراہم کی تھی جس پر ہم یونیورسٹی انتظامیہ کا تہہ دل سے شکرگزار ہیں اور ہم وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ضیاء القیوم کو پہلی اور دوسری دونوں کانفرنسز کی میزبانی نصیب ہونے پر انہیں مبارکباد اور خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…