پیر‬‮ ، 21 اپریل‬‮ 2025 

چین اور امریکہ کی جنگ پاکستان میں جاری ، چین کامیاب ہو گیا تو مرکز بن جائے گا ورنہ امریکہ اس کے ساتھ کیا کرے گا؟ امریکی جریدے وال سٹریٹ جرنل کی رپور ٹ ،سنسنی خیز انکشافات

datetime 15  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ( آئی این پی ) سابق نگران وزیر دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر) نعیم خالد لودھی نے کہا کہ امریکہ کوکہاجائے کہ اگر اسے سی پیک سے متعلق تحفظات ہیں تو اسے ہم سے اس پر بات چیت کرنی چاہیے ، اس بات میں کوئی شک نہیں کہ امریکہ سی پیک کا دشمن ہے ، ہمیں امریکہ اور بھارت کے دباؤ میں نہیں آنا چاہیے بلکہ سی پیک پہ پختہ رہنا چاہیے ، دنیا کے باقی ممالک کو سی پیک میں سرمایہ کاری کی دعوت دینی چاہیے ۔ ہفتہ کو نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران

امریکی جریدے وال سٹریٹ جرنل کی رپورٹ پر پانے ردعمل میں لیفٹیننٹ جنرل (ر) نعیم خالد لودھی نے کہا کہ یہ بہت اچھا ہوا کہ یہ بات اب واضح ہو گئی ہے کہ یہ جو ڈومور کا مطالبہ ہے اس میں اندر کا مطالبہ یہ ہے کہ اس سے بات کریں ۔ امریکہ کو کہا جائے کہ اگر ان کو سی پیک سے متعلق تحفظات ہیں تو ان پر بات کی جائے ۔ اس بات میں کوئی شک و شبہ نہیں ہے کہ امریکہ سی پیک کا دشمن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری لیڈر شپ کو یہ دیکھنا چاہیے کہ دنیا میں جو سارے معاملات چل رہے ہیں کوئی شک نہیں ہے کہ امریکہ سپر پاور ہے ۔ امریکہ کا جو مغربی یورپ حریف ہے وہ بھی ان سے نالاں ہے ۔ چین کے ساتھ ہمارے پرانے تعلقات ہیں ۔ ڈپلومیسی کی ایک حد ہے اپنی دلچسپی کو سامنے رکھ کر یہ فیصلہ کرنا ہوتا ہے آیا دو کشتیوں میں پاؤں رکھ بھی سکتا ہوں یا نہیں ۔ امریکا کا ہمیں مطمئن کرنے کا جو عجیب طریقہ ہے کہ جب امریکہ دباؤ ڈالتا ہے یا دولت کی چمک دکھاتا ہے تو ہم مان جاتے ہیں مگر اس دفعہ ان کو مایوسی ہو گی ۔ امریکہ نے دباؤ خود بھی ڈالا ہے بھارت کے ذریعے بھی ڈلوایا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بہت سارے مغربی ممالک چاہیں گے کہ وہ یہاں آئیں اور سرمایہ کاری کریں ۔ اگر امریکہ کی طاقت کو کم کرنا ہے ہمیں ان کے حلیفوں کو ان سے الگ کرنا پڑے گا ۔ ہمیں سی پیک پر پکا رہنا چاہیے ۔ ہمیں امریکہ اور انڈیا کے دباؤ میں نہیں آنا چاہیے ۔

چین کے ساتھ مل کر ایک حکمت عملی طے کرنی چاہیے جس میں دنیا کے باقی ممالک کو دعوت دیں کہ وہ سی پیک میں سرمایہ کاری کریں ۔ دریں اثناء امریکی جریدے’’وال سٹریٹ جرنل‘‘ نے اپنی ایک ویڈیو رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ دو بڑے ممالک کے درمیان جنگ ادھر پاکستان میں ہو رہی ہے، یہ لڑائی دراصل عالمی برتری کی ہے اور پاکستان کی اقتصادی خوشحالی اس کی ضامن ہے، اگر چین کامیاب ہو گیا تو وہ پوری دنیا کا کاروباری مرکز بن جائے گا، اگر امریکہ کامیاب ہو گیا تو

وہ چین کا عالمی اقتصادی مرکز بننے کا منصوبہ خراب کر دے گا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ دونوں صورتوں میں نتائج دہائیوں تک پوری دنیا میں محسوس کئے جائیں گے۔ امریکی جریدے میں رپورٹ کے ساتھ ایک کالم بھی شائع کیا گیا جس میں کہا گیا کہ امریکہ پاکستان میں چین کے اقتصادی راہداری منصوبے سے اختلافات رکھتا ہے، امریکہ پاک چین اقتصادی راہداری کو چین کی خط میں اقتصادی برتری کے تناظر میں دیکھا ہے اور اس منصوبے کو اس خطے میں اپنی موجودگی کیلئے خطرہ سمجھتا ہے۔



کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…