اسلام آباد(یوپی آئی)سینیٹر کلثوم پروین کی زیر صدارت تمباکو سیکٹر سے ٹیکسوں میں کمی سے متعلق خصوصی کمیٹی کا اجلاس کنونئیر کلثوم پروین کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا کمیٹی نے سگریٹ پر تھرڈسلیب سے قومی خزانے کو اربوں روپے کے نقصان پہنچنے پربرہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایف بی آر کی نا اہلی قرار دے دیا ہے ایف بی آرچیئرمین ایف بی آر جہانزیب خان نے کمیٹی کو ٹیکسوں میں کمی پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ٹیکسوں میں
کمی کا مقصد زیادہ لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہے غیر قانونی اور جعلی سگریٹس کے خلاف کارروائی جاری ہے ایف بی آر تمام تجاویز کا جائزہ لے رہی ہے تمباکو سیکٹر پر ٹیکسوں پر نظر ثانی کرنے کے لیے تیار ہیں سینیٹر دلاور خان نے تمباکو سیکٹر کو ٹیکس چھوٹ دینے پر کمیٹی اجلاس ان کیمرا کرنے کی تجویز دی جس 160چیئرپرسن کمیٹی کلثوم پروین نے اجلاس ان کیمرا کرنے کی تجویز مسترد کردی انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی نالائقی کھل کر سامنے آگئی ہے تمباکو سیکٹر سے ٹیکس وصولی 120 ارب روپے سے کم ہوکر 70 ارب روپے ہوگئی ہے160قوم کو ایک ایک روپے کی ضرورت ہے یہاں کھربوں روپے کا ٹیکس چوری ہورہی ہے160اربوں روپے کی ٹیکس چوری کا ذمہ دار کون ہے ایف بی آر حکام نے کمیٹی کو بتیا کہ ملٹی نیشنل کمپنیوں پر ٹیکس بڑھائیں گے تمباکو نوشی کو روکنے کے لیے ٹیکس میں اضافہ کریں گے نان ڈیوٹی پیڈ سے بھی زیادہ ٹیکس وصول کریں گے کشمیر سے جعلی سگریٹس روکنے کے لیے مزید چیک پوسٹ بنائیں گے سیکریٹری ہیلتھ نے ایف بی آر کے اعدادو شمار مسترد کر تے ہوئے کہا کہ ٹیکسوں میں کمی کے باعث سگریٹس سستے ہوئے سگریٹس سستے ہونے سے لاکھوں لوگ لقمہ اجل بن رہے ہیں سگریٹس کمپنیوں کی پیداوار میں کئی گنا اضافہ ہوا160سگریٹس کمپنیوں کے منافع میں کئی گنا اضافہ ہوچکا ہے2015 میں ایف بی آر کا ریونیو 114 ارب تھاا نہوں نے تجویز دی کہ 2016 میں ایف بی آر کا ریونیو 88 ارب روپے ہوگیا160سیکریٹری ہیلتھ160اس اچانک کمی کی تحقیقات کی جائیں۔