سلطان صلاح الدین ایوبی نے ایک بار کسی بزرگ سے اچھی اور مثبت زندگی گزارنے کا گُر پوچھا‘ بزرگ نے جواب دیا زیادہ سے زیادہ جنازے پڑھا کرو اور بادشاہوں کے قبرستانوں کے دورے کیا کرو‘ تمہیں زندگی کی حقیقت بھی یاد رہے گی‘ تمہارا دل بھی نرم رہے گا اور تم ظلم سے بھی باز رہو گے۔ بات درست تھی‘ اس دنیا میں اگر کوئی چیز مستقل ہے تو اس مستقل کا نام عارضی ہے‘ اس دنیا کی ہر چیز عارضی ہے‘ ہمارا حُسن بھی‘ ہماری دولت بھی‘ ہمارا اقتدار بھی‘
ہماری طاقت بھی‘ ہماری کامیابی بھی‘ ہماری عقل بھی اور ہمارا وجود‘ ہمارا نام بھی‘ دنیا کی کوئی چیز مستقل نہیں‘ ہم سب چلے جاتے ہیں اور صرف ہمارے اچھے بول‘ ہمارے اچھے اخلاق اور ہمارے اچھے فیصلے پیچھے رہ جاتے ہیں اور ان کی عمر بھی زیادہ لمبی نہیں ہوتی۔ حکومت نے کل میاں نواز شریف‘ مریم نواز اور کیپٹن صدر کو پے رول پر رہا کرکے اور آج اس پے رول میں تین دن کا اضافہ کرکے اچھا قدم اٹھایا‘ میں حکومت کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں لیکن ساتھ ہی کل پارلیمنٹ کا جوائنٹ سیشن بھی بلا لیا گیا اور جمعہ کے دن منی بجٹ پیش کرنے اور منظور کرانے کی خبر بھی آ رہی ہے‘یہ فیصلہ غیر مناسب ہے‘ حکومت جانتی ہے اپوزیشن لیڈر اور اپوزیشن کی بڑی پارٹی کلثوم نواز کے جنازے کی وجہ سے پارلیمنٹ میں نہیں آ سکے گی‘ حکومت اس موقع کا فائدہ اٹھا کر صدر عارف علوی کا جوائنٹ سیشن سے خطاب بھی کرا لینا چاہتی ہے اور اپنا فنانس بل بھی پاس کرانا چاہتی ہے‘ اگر یہ خدشہ درست ہے تو یہ زیادتی ہے اور یہ کسی کی مرگ‘ کسی کی میت کا فائدہ اٹھانے کے مترادف ہے‘ حکومت کو یہ نہیں کرنا چاہیے‘ حکومت جوائنٹ سیشن کو اگلے ہفتے شفٹ کر دے تاکہ ایوان میں عوام کی پوری نمائندگی ہو سکے‘ کلثوم نواز صرف نواز شریف کی اہلیہ نہیں تھیں‘ وہ اس ملک کی تین بارفرسٹ لیڈی بھی رہی ہیں‘
حکومت کو ان کے جنازے کا فائدہ نہیں اٹھانا چاہیے‘ آخر ہم سب نے مر جانا ہے اور کہیں ایسا نہ ہو جائے آنے والی حکومتیں بھی اموات کا فائدہ اٹھانا شروع کر دیں چنانچہ آپ بھی جنازے پڑھا کریں اور قبرستانوں کا چکر لگا لیا کریں‘ ہو سکتا ہے آپ کا دل بھی نرم ہو جائے۔ ہم آج کے موضوع کی طرف آتے ہیں ، ہم آج کے پروگرام میں کلثوم نواز کو بھی یاد کریں گے‘ متوقع جوائنٹ سیشن اور فنانس بل پر بھی بات کریں گے اور اسلام آباد ہائی کورٹ میں چلنے والے ایون فیلڈ فیصلے کی معطلی کی آج کی سماعت پر بھی گفتگو کریں گے‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔