منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

ضروری نہیں بھارت یا ہالی ووڈ سے مقابلہ کریں، ژالے سرحدی

datetime 23  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) فلم ”جلیبی‘ ‘میں کام کرنیوالی اداکارہ ژالے سرحدی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں فلم کا مستقبل بہت شاندار ہے۔ڑالے نے کہا کہ ”ضروری نہیں ہم بھارت یا ہالی ووڈ سے یا کسی سے مقابلہ کریں، ہم اپنی حدود میں رہ کر کام کر سکتے ہیں اور نئے ٹیلنٹ کو اجاگر کریں، فلم بنانے والوں کے لیے اور ان کے لیے جنھیں سینما کا بے حد شوق ہے اچھی بات یہ ہے کہ نئے آنے والوں کے لیے یہ اچھا قدم ہی? اچھی کاسٹ، اچھی ٹیم، اچھے اسکرپٹ کے ساتھ اب کسی بھی موضوع پر فلم بنائی جا سکتی ہے“۔ پاکستان کی فلمی صنعت میں نجی میڈیا اداروں کے تحت بننے والی فلموں میں اضافہ ہوا ہے اور اسی قسم کی ایک فلم ”جلیبی “ ہے جو مختلف کہانیوں پر مشتمل فلم ہے۔فلم کے دو مرکزی کرداروں علی سفینہ اور ڑالے سرحدی نے فلم کی کہانی اور کرداروں کے بارے میں بات کی۔ ڑالے سرحدی کا کہنا تھا کہ ڈراموں سے فلم میں کام کرنا اتنا مشکل نہیں اور نہ ہی ان کے لیے کوئی بڑی تبدیلی ہے۔ فلم ”جلیبی“ میں ایک بار ڈانسر کا کردار ادا کرنے والی ڑالے نے کہا ”فلم کا ایک چسکا ہوتا ہے‘ پھر کچھ اور کرنا مشکل ہو جاتا ہے‘ فلم کی دور ممالک تک پہنچ ہوتی ہے اور وہ دو گھنٹے میں ختم ہو جاتی ہے اور اسے بار بار دیکھا جا سکتا ہے“۔فلم میں ڑالے سرحدی کا پسندیدہ ڈائیلاگ ہے ”ڈاکٹر نہیں بنی تو کیا ہوا۔۔۔ بایولوجی تو پوری آتی ہے مجھے“۔ تاہم انھوں نے کہا کہ اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ ٹی وی پر کام کرنے کو خیر باد کہنے کی نیت رکھتی ہیں۔ علی سفینہ کو ایک نجی ٹی وی چینل کے ڈرامہ سیریل ” ٹاکے کی آئے گی بارات “ سے بہت شہرت ملی۔ انھوں نے کہا کہ فلم میں بھی ان کا کردار ڈرامے کے ” ٹاکے“ کے کردار سے مماثلت رکھتا ہے۔ علی سفینہ نے بتایا کہ وہ فلم میں ایک کار چور ہیں‘ فلم کا تجربہ ایک رولر کوسٹر کی طرح تھا جس میں کئی موڑ آئے جن سے ہم بہت تیزی سے نکلے اور اب فلم کے منتظر ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…