منگل‬‮ ، 04 مارچ‬‮ 2025 

سعودی سائنسدانوں کا چل کر بجلی پیدا کرنے کا طریقہ ایجاد کرنے کا دعویٰ

datetime 10  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض(این این آئی)سعودی عرب کے دو نوجوان سائنسدانوں نے بجلی پیدا کرنے کا ایک نیا اور انوکھا طریقہ ایجاد کرنے کا دعوی کیا ہے اور کہا ہے کہ پیدل چلنے سے ان ضرورت کے مطابق بجلی بھی پیدا کر سکتے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق دونوں سعودی سائنسدانوں نے امریکی مرکز

ایجادات میں اپنا یہ نظریہ درج کیا ہے جس میں یہ خیال ظاہر کیا گیا ہے کہ فرش کے نیچے رکھے چھوٹے پسٹنوں پر چل کر بجلی پیدا کی جاسکتی ہے۔یہ بجلی کے چھوٹے جنریٹرز سے جڑے ٹبوں میں مائعات یا گیسوں کی گردش سے پیدا کرسکتی ہے۔سعودی عرب کی شاہ عبد العزیز یونیورسٹی میں توانائی انجینیرنگ کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر حسین باصی اور عبد العزیز یونیورسٹی میں میڈیکل انجیئرنگ کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر عبدالحمید الخطیب نے مشترکہ طور پر یہ تخیل پیش کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کی آمدورفت یا ورزش کے لیے چلنے کی خواہش سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔ اس طرح ضائع ہونے والی توانائی کی بچت کی جا سکتی ہے۔ڈاکٹر باصی نے عرب ٹی وی کو بتایا کہ بجلی کی کھپت ایک ایسی چیز ہے جو ہمارے ساتھ طویل عرصے تک جاری رہے گی لیکن مسئلہ اس توانائی کے ذرائع ، اس کے استعمال کے طریقوں اور اس کو پیدا کرنے کے طریقوں میں مضمر ہے۔ اب ہم توانائی کے ذرائع کو تنوع بخشنے کے عبوری

مرحلے میں جی رہے ہیں۔ معاشی اور ماحولیاتی وجوہ کی بنا پر قابل تجدید توانائی پر انحصار کرنے کی طرف بڑھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہ خیال قابل تجدید توانائی کے لیے اہم ہے کیونکہ اس کا انحصار ایک ناقابل تلافی ایندھن پر ہے۔ ہم چلتے جائیں اور بجلی پیدا ہوتی جائے۔انہوں نے

وضاحت کی کہ اس خیال کا مقصد سستی ، صاف توانائی پیدا کرنا ہے جو بجلی کی لوڈ شیڈنگ کو کم کرنے میں مدد فراہم کرے۔ بہت سی جگہیں ہیں جہاں اس خیال کو عملی جامہ پہنایا جا سکتا ہے۔ اسپتالوں میں کھیلوں میدان، واک وے ، بازاروں اور راہداریوں اور سڑکوں میں اس طریقے

سے بجلی پیدا کی جاسکتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ نظریہ دو سال قبل انہوں نے پیش کیا تھا۔ لوگوں اجتماعی طور پر چلنے پھرنے کے مقامات پر مذکورہ طریقے سے بجلی پیدا کرنے طریقہ سامنے آیا۔ یہ خیال اس وقت آیا جب انسانی توانائی کو ضائع ہونے سے بچانے کے مختلف پہلوئوں پر سوچا جا رہا تھا۔ تب میرے دوست ڈاکٹر عبد الحمید الخطیب اور میں نے اس خیال سے فائدہ اٹھانے کے بارے میں سوچ بچار شروع کی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آپ کی تھوڑی سی مہربانی


اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…