اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

ٹوئٹر سے مواد ہٹانے کی درخواستوں میں ریکارڈ اضافہ‎، پاکستان میں بڑا اقدام اٹھا لیا گیا

datetime 1  ‬‮نومبر‬‮  2019 |

کراچی(آن لائن)پاکستانی حکام کی جانب سے ٹوئٹر سے مواد ہٹانے کی درخواستوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے اور رواں برس کے ابتدائی 6 ماہ میں 200 سے زائد درخواستیں کی گئی ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر کی جانب سے جاری کی گئی ٹرانسپیرنسی رپورٹ میں کہا گیا کہ جنوری 2019 سے جون کے درمیان حکومت نے مواد ہٹانے سے متعلق 273 درخواستیں ارسال کیں اور ٹوئٹر کو1798

پروفائلز رپورٹ کیں۔تاہم اس عرصے میں رپورٹ کی جانے والی پروفائلز کی تعداد 2300 سے کم ہوگئی لیکن اکاؤنٹ کی معلومات سے متعلق درخواستوں میں اضافہ ہوا۔ٹوئٹر نے کسی بھی اکاؤنٹ کو مکمل طور پر ختم نہیں کیا بلکہ ٹوئٹر کی ٹرمز آف ریفرنس کی خلاف ورزی کرنے پر 234 اکاؤنٹس کا کچھ مواد ہٹادیا۔ اس سے قبل جولائی تا دسمبر 2018 میں ٹوئٹر نے 204 اکاؤنٹس کا مواد ہٹادیا تھا۔پاکستان تحریک انصاف کے اقتدار میں آنے کے بعد سے حکومت کی جانب سے مواد ہٹانے سے متعلق درخواستوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔2018 کے آخری چھ ماہ میں حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے ایسی 192 درخواستیں جبکہ عدالتی حکم کے ذریعے ایک درخواست بھیجی گئی تھی۔رواں برس ٹوئٹر کو 8 درخواستیں عدالتی حکم کے ذریعے بھیجی گئیں، سرکاری درخواستوں میں حکومتی ایجنسیوں، پولیس کے محکموں اور عہدیداران کی جانب سے بھیجی گئیں تھیں۔ علاوہ ازیں پاکستان نے 2019 کے ابتدائی 6 ماہ میں انفارمیشن کی 23 اور اکاؤنٹس کی مخصوص معلومات کی 70 درخواستیں بھیجیں جبکہ گزشتہ برس معلومات سے متعلق 17 اور اکاؤنٹس کی معلومات کے حوالے سے 23 درخواستیں بھیجی گئی تھیں۔تاہم ٹوئٹر نے اکاؤنٹ انفارمیشن اور انہیں ختم کرنے سے متعلق تمام درخواستیں مسترد کردیں۔رواں برس حکومت نے 5 اکاؤنٹس کی فوری بندش کی درخواست بھی کی اور 5 اکاؤنٹس کی معلومات فراہم

کرنے کی درخواست بھی کی۔خیال رہے کہ جب ایسی درخواست کی جاتی ہے تو معیار پر پورا اترنے کی بنیاد پر ٹوئٹر، قانون نافذ کرنے والوں کو کچھ معلومات فراہم کردیتا ہے۔سال 2018 کے آخری 6 ماہ میں حکومت نے صرف 2 اکاؤنٹس کی فوری بندش سے متعلق درخواستیں دائر کی تھیں۔علاوہ ازیں پاکستان نے گزشتہ برس کے برعکس اکاؤنٹس کے تحفظ(پریزرو) سے متعلق 8 درخواستیں دائر کیں۔ٹوئٹر نے پریزرویشن ریکوئسٹ سے متعلق بتایا کہ ‘ حکومتی ادارے یہ درخواستیں اس لیے کرتے ہیں تاکہ

ایک تفتیش سے متعلق معلومات سروس پروائڈر جیسا کہ ٹوئٹر کی جانب سے اس وقت تک سیو کرلی جائے جب تک وہ قانونی طور پر اس انفارمیشن کے حصول کے لیے درکار قانونی طریقہ کار سے متعلق ضروری اقدامات مکمل نہیں کرتے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ کے مطابق ‘ پریزرویشن سے متعلق درست درخواست موصول ہونے تک ہم متعلقہ اکاؤنٹ کی تفصیلات90 روز تک عارضی طور پر سیو کرتے ہیں لیکن قانونی طریقہ کار مکمل ہونے سے پہلے اس کی تفصیلات کا اسنیپ شاٹ جاری نہیں کرتے ۔

موضوعات:



کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…